برطانوی ڈاکٹروں کی پانچ روزہ ہڑتال، نظام صحت بری طرح متاثر
تنخواہوں میں کمی سے پریشان برطانوی ڈاکٹروں نے پانچ روزہ ہڑتال شروع کر دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا : غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں جونیئر ڈاکٹروں نے چوتھی مرتبہ ہڑتال شروع کرتے ہوئے 5 روز کے لیے کام بند کردیا ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے ہزاروں آپریشنز اور اپوائنٹمنٹس منسوخ کردیے گئے، جبکہ ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹروں نے وزیراعظم کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل بھی مسترد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کے محکمہ صحت کے ایک اعلی عہدیدار اسٹیون پاوس نے بتایا ہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال سے ملک کا پورا نظام صحت متاثر ہوا ہے تاہم برطانیہ کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت کے فیصلوں کے نتیجے میں ان کی تنخواہوں کی سطح بری طرح گرگئی ہے۔ ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ پینتیس فیصد اضافے کی صورت میں ہی، ان کی تنخواہوں کا معیار سن دو ہزار آٹھ اور نو کی سطح پر واپس آسکتا ہے۔ادھر برطانیہ کے وزیر صحت نے ڈاکٹروں کے اس مطالبے کو غیرمنطقی قرار دیتے ہوئے اسے سرے سے مسترد کردیا ہے۔
موصولہ خبروں کے مطابق، برطانوی ڈاکٹروں کی یونین نے کہا ہے کہ بہت جلد ہڑتال کو چھے مہینے تک جاری رکھنے کے لئے، یونین کی سطح پر ووٹنگ کروائی جائے گی- اگر یونین کے اکثر ارکان نے اس منصوبے کی حمایت میں ووٹ دیا تو ڈاکٹروں کی ہڑتال کا سلسلہ سن دو ہزار چوبیس میں بھی جاری رہے گا۔ برطانوی ڈاکٹروں کی یونین نے فی الحال ہر مہینے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں جونیئر ڈاکٹروں کی تعداد 46 ہزار ہے، ہڑتال کے سبب ہزاروں مریض آپریشنز اور اپوائنٹسمنٹس کے منتظر ہیں۔