برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک کو پہلا مگر بہت بڑا جھٹکا
برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک کو پہلا مگر بہت بڑا جھٹکا لگا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ایسنا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک کی حکمراں جماعت کنزرویٹوپارٹی ضمنی الیکشن میں تین میں سے دو نشستوں پر شکست سے دوچار ہوگئی ۔
کنزرویٹو پارٹی 20 ہزار کی اکثریت والی نشست بھی نہ بچا سکی ، لیبر نے سیلبی اینڈ اینسٹی کی نشست، لب ڈیم نے سمرٹن اینڈ فروم کی نشست جیت لی۔
کنزرویٹو پارٹی صرف بورس جانسن کے استعفیٰ سے خالی نشست پر ہی کامیاب ہوئی۔
واضح رہے کہ ضمنی نشستیں کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کے استعفی دینے کے سبب خالی ہوئی تھیں۔
برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے اس ملک کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ 2023 کے اختتام تک مہنگائی پر قابو پا لیں گے لیکن ابھی تک ان کا وعدہ وفا نہیں ہوا۔
برطانیہ کو اس وقت شدید ترین غذائی بحران کا سامنا ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں میں برطانیہ میں ہر 20 افراد میں سے ایک شخص کو غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
برطانیہ کی ایک تہائی آبادی کو اس وقت قرضوں کی قسطوں اور گھروں کا کرایہ ادا کرنے میں کافی مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔
برطانیہ سمیت بیشتر یورپی ملکوں میں ریکارڈ توڑ مہنگائی اور افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح سے مسائل و مشکلات پیدا ہو گئی ہیں جبکہ جنگ یوکرین اور روس کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں سے ان مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔