اب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہوکو کوئی نہیں بچا سکتا
غاصب صیہونی حکومت کی انتہاپسند کابینہ اور اس کے متنازعہ اقدامات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور کل رات مقبوضہ علاقوں میں مسلسل 39 ویں ہفتے بھی مظاہرے کئے گئے۔
سحرنیوز/ دنیا: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بنیامن نیتن یاہو سے نفرت میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگوں کی اکثریت ان کے وزیراعظم رہنے کے خلاف ہوگئی ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ شب بھی جاری رہا جن میں لاکھوں صیہونیوں نے شرکت کی۔ صیہونیوں نے نیتن یاہو کے خلاف ریلیاں بھی نکالیں۔
واضح رہے کہ یہ مظاہرے لگاتار 39 ہفتوں سے جاری ہیں۔ نیتن یاہو کی انتہاپسند کابینہ کے خلاف خود صیہونیوں کے مظاہروں میں ہر ہفتے شدت آتی جا رہی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ہفتے کی شب ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کی عدالتی اصلاحات کو عدلیہ کے خلاف بغاوت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اصلاحات کے نتیجے میں عدلیہ کے اختیارات کم اور انتظامیہ اور مقننہ کی پوزیشن مضبوط ہوجائے گی۔ نیتن یاہو کو رشوت ستانی اور مالی بدعنوانیوں کے مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے مدمقابل پارٹیوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عدالتی قوانین میں اصلاحات لاکر اپنی بدعنوانیوں کی پردہ پوشی اور اپنے خلاف کیسز کو بند کرنا چاہتے ہیں۔
سیاسی اور اسٹریٹیجک امور کے ماہرین، حتی کہ صیہونی مبصرین اور سیاست دانوں کا خیال ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں کی موجودہ صورت حال اس غیرقانونی حکومت کی لرزتی بنیادوں اور تباہی کی جانب بڑھتے اندرونی حالات کی عکاسی کر رہی ہے۔