Oct ۲۱, ۲۰۲۳ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran
  • غاصب صیہونی حکومت کی بے تحاشہ حمایت پر بطور احتجاج امریکی عہدیدار اپنے عہدے سے مستعفی

امریکی صدر بائیڈن نے اپنے حالیہ دورہ مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار نے اپنے ملک کے صدر کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی بے تحاشہ حمایت کئے جانے کی بنا پر بطور احتجاج اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

جاش پاول نے اعلان کیا ہے کہ جنگ غزہ کا جائزہ لینے میں امریکی صدر بائیڈن کی کارکردگی پر وہ اپنے عہدے سے احتجاج کے طور پر مستعفی ہو گئے ہیں۔

امریکی صدر بائیڈن نے دعوی کیا ہے کہ فلسطین کے مزاحمتی گروہ حماس نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی برقراری کے لئے مذاکرات کے عمل کو کمزور کرنے کے مقصد سے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔

امریکی صدر بائیڈن نے اپنے حالیہ دورہ مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا۔ بائیڈن نے اس دورے میں صیہونی حکام کو مخاطب کر کے کہا کہ تم تنہا نہیں ہو امریکہ ہمیشہ تمہارے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی کھڑا رہے گا اور تمھیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

بائیڈن سے ملاقات میں نیتن یاہو کا ایک اہم موضوع تل ابیب کے لئے واشنگٹن کی دس ارب ڈالر کی بے دریغ فوجی مدد کی درخواست رہی جس کی امریکی کانگریس سے ابھی منظوری کی ضرورت ہے۔

صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ملاقات کے بعد ایک بیان میں اعلان کیا کہ دو طرفہ نشست میں جو اتفاق رائے ہوا اس سے حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا حوصلہ مزید مضبوط ہوا ہے۔

دریں اثنا وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک فریب کارانہ اقدام کے تحت اینسٹا گرام سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں امریکی خصوصی فورس کی تصویر ڈیلیٹ کر کے اس بات کی کوشش کی کہ اس قسم کی کسی فورس کی موجودگی کا انکار کرے۔

وائٹ ہاؤس نے بھی اس بات کو قبول کیا ہے کہ ایسے فوٹو کو ڈلیٹ کر دیا ہے کہ جس میں مقبوضہ علاقوں میں امریکی ڈیلٹا فورس کی موجودگی کی تصدیق ہوتی تھی۔

وائٹ ہاؤس نے اعتراف کیا کہ اپنی اینسٹا گرام پوسٹ کو کہ جس میں امریکی صدر بائیڈن مقبوضہ علاقوں میں امریکی فوجی اہلکاروں سے ہاتھ ملاتے دیکھے جارہے تھے، ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ اس فوٹو میں کہ جسے ڈیلیٹ کر دیا گیا فوجی وردی میں چھے افراد کو دیکھا جا سکتا تھا اور اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر چھے ہزار سے زائد صارفین نے لائیک کیا اور سات سو بیانوے دیگر نےاس فوٹو پر کمنٹ کیا تھا۔ اس سے قبل اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھی انکشاف کیا تھا کہ غزہ میں الاہلی اسپتال پر جس بم سےحملہ کیا گیا وہ بم امریکی فراہم کردہ تھا۔

 

ٹیگس