غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں اقوام متحدہ کا انتباہ
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے غزہ میں ایک انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر "سنڈی مک کین" نے اتوار کے روز امریکی میگزین پولیٹیکو کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی حکومت کے محاصرے کے نتیجے میں غزہ میں انسانی المیے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ بھوک سے مر رہے ہيں اور ہمیں اس علاقے میں جانے کی ضرورت ہےمک کین نے خبردار کیا کہ غزہ کے مسلسل محاصرے نے اس خطے کی آبادی کے تیئیس لاکھ افراد کو غذائی قلت کے دہانے پر دھکیل دیا ہے-مک کین نے کہا کہ غزہ کو بدستور امداد کی ضرورت ہے۔ ہم اس وقت خطے میں ایک وسیع تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں کیونکہ ہم لوگوں کو کھانا نہیں پہنچا سکتے اور لوگوں کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہ لوگ بھوک سے مرجائيں گے-
اسرائیلی حکومت کے وزیر جنگ یواف گیلنٹ کے حکم کے بعد نو اکتوبر سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ ہے اور سات اکتوبر کو اسرائیل کی بربریت کے خلاف حماس کے جیالوں کے حیرت انگيز جوابی حملوں کے بعد اس علاقے کے لوگوں کی خوراک، پانی اور توانائی تک رسائی بہت محدود ہوگئی ہے۔ غزہ کے پینے کے پانی کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے نتیجے میں ہیضے جیسی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مک کین نے کہا کہ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ سیاست، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے طریقۂ کار کا تعین کرے، یہ ایک انسانی بحران ہے۔