اگر ٹرمپ امریکی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو...
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ ٹرمپ کا دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونا جمہوریت کا خاتمہ ہوگا۔
سحر نیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے گارڈین میگزین سے انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کا دوبارہ امریکا کا صدر منتخب ہونا جمہوریت کا خاتمہ ہوگا۔
اس انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا دوبارہ انتخاب جمہوریت اور فعال جمہوریت کا خاتمہ ہوگا۔ ٹرمپ کی صدارت کی دوسری مدت پہلی مدت کے مقابلے بہت زیادہ سخت ہوگی۔
سینڈرز نے واضح کیا کہ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ انہیں بہت سی شکایات ہیں اور وہ ایک ناراض آدمی ہیں جن پر کئی مجرمانہ الزامات ہیں جن کی وجہ سے وہ بدنام ہوئے ہیں اور وہ ان کا الزامات اپنے دشمنوں پر ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکی سیاست داں کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکی عوام کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جو چیز امریکی جمہوریت کی تباہی کا سبب بن رہی ہے وہ ہم سب کے لیے ایک معنی خیز مسئلہ ہے۔
دریں اثنا، ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے کانگریس پر 6 جنوری کو حملے کی تیسری برسی کے موقع پر نئے سال کی اپنی پہلی تقریر میں 2024 کے انتخابات میں اپنے اہم حریف پر سخت حملہ کرتے ہوئے، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ انتقام اور بدلہ لینا چاہتے ہیں، اپوزیشن کے خلاف یہ سیاسی حربہ ہے اور ان کا دوبارہ انتخاب ملک کی جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے 6 جنوری کو فسادات شروع کیے اور کانگریس کی عمارت پر حملہ کیا، اور وہ ان لوگوں سے بدلہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں جو انہیں سزا دینا چاہتے ہیں۔
اس تقریر میں امریکی صدر نے ٹرمپ اور ان کے حامیوں کو خطرناک لوگ قرار دیا اور ڈیموکریٹس، آزاد حامیوں اور مشہور و معروف ریپبلکنز سے کہا کہ وہ ان کی حمایت کے لیے امریکی جمہوریت کا احترام کریں۔