صیہونی حکومت کی درندگی کی مذمت، پناہ گزینوں سے متلعق ادارے انروا کی رپورٹ
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کے کمشنر نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں جان بچانے والی ضروری امداد کے داخلے کو روک رہی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: پناہ گزینوں سے متلعق اقوام متحدہ کے ادارے انروا کے ہائی کمشنر فلپ لازارینی نے طبی سامان لے جانے والے ٹرک کی واپسی جیسے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ صیہونی قابض فوجی غزہ میں وینٹی لیٹرز اور کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات سمیت اہم امداد کی ترسیل کو روک رہے ہیں۔
لازارینی نے زور دے کر کہا کہ غزہ کے تمام باشندوں کو زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے اور بھیجی جانے والی امداد بہت کم ہے اور اس کے داخلے پر سخت پابندیاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبی آلات میں استعمال ہونے والی قینچیوں پر مشتمل امدادی کھیپ واپس کر دی گئی ہے کیونکہ صیہونی حکام کی جانب سے طبی قینچی کو اب ممنوعہ اشیا کی طویل فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فہرست میں بنیادی اور زندگی بخش کیمیکل جیسے بے ہوشی کی دوائیں، آکسیجن کیپسول، مصنوعی تنفس کے آلات، پانی صاف کرنے والی گولیاں، کینسر کی ادویات اور پیدائش کے وقت استعمال ہونے والا سامان شامل ہے۔ لازارینی نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ امداد بھیجنے کا عمل تیز اور آسان ہونا چاہیے اور ضروری سامان غزہ میں داخل ہونا چاہیے۔
ان کے مطابق 20 لاکھ لوگوں کی زندگیوں کا انحصار اس امداد پر ہے اور وقت ضائع کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے گزشتہ روز اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا کہ غزہ کے رہائشیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہدا کی تعداد 31 ہزار 112 تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے غزہ کے 72 ہزار 760 باشندے زخمی ہیں۔