اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا: امریکی عہدیدار
غاصب صیہونی حکومت کی ریزرو فورس کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی ریزرو فورس کے بریگیڈیئر آویوی نے اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزارت خارجہ کے عہدیدار کے نام کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر کہا ہے کہ امریکہ کے اس عہدیدار نے ان سے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے فلسطینی خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے شواہد پیش کئے ہیں۔
صیہونی ریزرو فوج کے مذکورہ عہدیدار نے اس انٹرویو میں اس سوال کے جواب میں کہ آیا امریکہ کے اس عہدیدار کا بیان امریکی وزارت خارجہ کا سرکاری موقف ہو سکتا ہے، کہا ہے کہ اس کے خيال میں امریکہ کے کسی بھی اعلی عہدیدار کا کوئی بھی بیان امریکہ کا سرکاری موقف شمار ہوتا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک وفد نے اعلان کیا تھا کہ ان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ اسرائیلی چیک پوسٹوں اور جیلوں میں اور فلسطینیوں کے مکانات پر جارحیت کے دوران فلسطینی مردوں اور خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ کے اس وفد نے اپنے بیان میں اس سلسلے میں مکمل تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے اور اسرائيل کی وزارت قانون کو اس مسئلے سے باخبر کیا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھی اسرائیلی فوج پر غزہ میں فلسطینیوں کو بہیمانہ قتل اور جنسی تشدد کا نشانہ بنائے کی مذمت کی تھی۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے وابستہ آزاد ماہرین نے بھی ایک بیان میں عام فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور غزہ میں فلسطینی عورتوں اور بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عمل غزہ پر حملے کے ساتھ رفح پر کئے جانے والے حملے کے سلسلے میں، تشویش بڑھنے کا باعث بنا ہے۔
ان ماہرین کا کہنا ہے کہ سفید پرچم بلند کئے جانے کے باوجود فلسطینی عورتوں اور بچوں کے قتل عام کی رپورٹیں پڑھکر انھیں بہت حیرت ہوئی ہے۔