یہ تصویر کس کی ہے اور کیوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے؟
گزشتہ مہینے اور غزہ جنگ کے آغاز پر صیہونی فوجیوں نے غزہ میں عام فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا جس کے ویڈیو شائع ہوئے تھے اور جس پر عالمی میڈیا میں کافی رد عمل سامنے آیا تھا۔
سحر نیوز/ دنیا: عام فلسطینی قیدیوں کو برہنہ کیا جانا اور ان کی آنکھوں پر پٹی باندھنا، ایک ایسا منظر تھا جو عراق اور شام میں داعش کی کارروائیوں کی یاد دلاتا ہے۔
تکفیری دہشت گرد ان دونوں ممالک میں بہت سے عام شہریوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں ذلیل و خوار اور رسوا کرنے کے لیے زمین پر بٹھاتے تھے۔
عام شہریوں کا قتل عام، بچوں کا قتل، ہسپتالوں پر حملے، امدادی گاڑیوں پر حملے، ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال، لوگوں کی پانی کی سپلائی کاٹنا، زندگی کی ضروری چیزوں کی تباہی و بربادی، بنیادی اشیا کی نیست و نابودی، نسل پرستی، لوگوں کو اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور کرنا، بین الاقوامی قوانین سے انکار اور بین الاقوامی کنونشنوں کو نظر انداز کرنا، قیدیوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت دینا، شہریوں اور فوجیوں کے درمیان کوئی فرق نہ کرنا، نسلی خاتمہ، دوسری قوموں کی زمینوں پر قبضہ کرنا، ٹیکس وصول کرنا، مساجد اور چرچوں سمیت ثقافتی شناخت کو مٹانا... صہیونیوں اور داعشیوں کی مشترک چیزیں ہیں۔