امریکہ کی یونیورسٹی طلبا کی تحریک 1960 سے اب تک کی سب سے بڑی اور وسیع تحریک
غزہ پر صیہونی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں طلبہ کی تحریک زور پکڑتی جارہی ہے اورمغربی ذرائع ابلاغ اور مبصرین، فلسطین کی حمایت میں امریکا کی یونیورسٹی طلبا کی تحریک کو 1960 سے اب تک کی سب سے بڑی اور وسیع ترین تحریک قرار دے رہے ہیں۔
سحرنیوز/ دنیا: مغربی ذرائع ابلاغ اور مبصرین کا کہنا ہے کہ جنگ غزہ کے طول پکڑنے اور اسرائیلی حملے جاری رہنے سے نہ صرف یہ کہ صیہونی اہداف کے حصول میں کوئی مدد نہیں ملی ہے بلکہ فلسطینیوں کے ساتھ عالمی رائے عامہ کی یکجہتی اور حماس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
غزہ کی حمایت میں طلبا کی یہ تحریک امریکی یونیورسٹیوں سے شروع ہوئی اور اس نے یورپ کی یونیورسٹیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔اس تحریک نے دنیا پر یہ بھی ثابت کردیا کہ مغربی حکومتوں میں صیہونی لابی کا کس حدتک اثرونفوذ ہے کہ وہ بہت آسانی کے ساتھ انسانی حقوق کے دفاع کے اپنے ظاہری دعووں کو بھی نظرانداز کررہی ہیں۔
امریکا کی 50 سے زیادہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 2000 سے زیادہ طلبا گرفتار کئے جا چکےہیں اور بعض یونیورسٹیوں میں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد بھی منسوخ کردیا گیا۔