اسرائیلی قیدی پر خوبصورت تبصرہ مہنگا پڑا، گئی نوکری
صیہونی قیدی کے سجے سنورے چہرے کے بارے میں بیان دینے کے بعد اسرائیلی اینکر کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیلی حکومت کے ٹی وی چینل 12 کی اینکر پرسن اور میزبان لمی طاطور نے ہفتے کے روز درجنوں بے گناہ فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل کے بعد رہا ہونے والی اسرائیلی قیدی نوعاہ ارگمانی کے بارے میں کچھ سوالات کے ساتھ تصاویر شیئر کیں جس کے بعد انہیں نوکری سے نکال دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے کل سہ پہر غزہ پٹی کے وسط میں النصیرات کیمپ پر بمباری کی اور نوعاہ ارگمانی سمیت 4 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے کم از کم 150 فلسطینی شہریوں کو شہید اور درجنوں افراد کو زخمی کردیا۔
اس اسرائیلی قیدی کی رہائی کے بعد صیہونی حکومت کے میڈیا میں اس کی تصاویر شائع ہوئیں اور اسرائیلی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل 12 کے میزبان لمی طاطور نے جن کا تعلق 48 کے عرب شہریوں سے ہے، ان تصاویر میں سے ایک اپنے انسٹاگرام پیج پر شیئر کی اور لکھا: یہ کسی ایسے شخص کا چہرہ ہے جو 9 ماہ قید میں رہا، اغوا کیا گیا تھا... اس کی بھنویں (آئی برو) میری بھنوؤں سے زیادہ صاف اور بنی ہوئی ہیں!!! اس کی جلد اس کے بال اور ناخن؟؟؟ اسے کیا ہوا تھا ؟!"
چینل 12 کی اینکر پرسن نے گزشتہ روز غزہ پٹی کے مرکز میں واقع النصیرت کیمپ پر اسرائیلی حکومت کے حملے میں درجنوں خواتین اور بچوں کی شہادت کی طرف مزید اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس اسرائیلی قیدی کی رہائی کی وجہ سے یہ سب ہوا، وہ لکھتی ہیں کہ اس کی وجہ سے، بچوں، عورتوں اور بے گناہوں کو مرنا ہوگا، اور ٹکڑے ٹکڑے ہونا پڑے گا ؟