فلسطینیوں کی حمایت میں دنیا کے مختلف ملکوں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری
فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں عام شہریوں کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کی مذمت میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
سحر نیوز/ دنیا: غزہ میں وحشیانہ صیہونی جارحیت کے ساڑھے آٹھ ماہ پورے ہو رہے ہیں اور دنیا کے مختلف ملکوں کے متعدد شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونی جرائم کی مذمت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہرین غزہ کے خلاف جنگ فوری طور پر بند کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے فلسطینی پرچم بھی لہرایا جا رہا ہے۔ مظاہرین فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگا رہے ہیں۔
جرمنی نے فلسطین حامی مظاہرین کی سرکوبی کے دوران ایک صیہونیت مخالف گروہ کی تحریک کا پتہ لگایا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کی اندرونی سلامتی کی انٹیلی جینس نے صیہونیت مخالف اس گروہ کی سرگرمیوں کا انکشاف کیا ہے۔ جرمنی کی اس انٹیلی جینس تنظیم کا کہنا ہے کہ اس گروہ کی سرگرمیوں کا مقصد اسرائیل کا بائیکاٹ اسرائیل میں سرمایہ کاری کی مخالفت کرنا ہے ۔ اس گروہ کی سرگرمیوں کا مقصد اقتصادی ہتھکنڈوں سے غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ بڑھانا ہے تاکہ صیہونی غاصبانہ قبضے اور نسل پرستی سے باز آجائیں اور اس سلسلے میں ان پر دباؤ بڑھایا جائے اور صیہونیوں سے فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے وطن واپسی کے حق کو تسلیم کرانا ہے۔
جرمنی کی حکومت نے یورپ میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں کی سرکوبی کو شروع سے جاری رکھا ہے یہاں تک کہ اس ملک کی حکومت نے فلسطین کی حمایت میں پرامن مظاہروں تک کی اجازت نہیں دی ہے۔
غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ کے عام شہریوں کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت میں سینتیس ہزار دو سو چھیانوے فلسطینی شہید اور پچاسی ہزار سے زائد دیگر فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں جن میں بیشتر عورتیں اور بچے شامل ہیں اور صیہونی جرائم اور مظالم کی بنا پر انسانی المیہ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح جنگ بندی کے مطالبات شدت اختیار کر گئے ہیں۔