بائیڈن بتاؤ آج تم نے کتنے بچے مارے؟
ڈیٹرائٹ میں جو بائیڈن کی انتخابی کانفرنس کا انعقاد ایسی حالت میں کیا گیا کہ درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین نے اکیاسی سالہ امریکی صدر کے خطاب کے مقام پر اجتماع کیا اور واشنگٹن کی جانب سے صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت جاری رکھنے پر احتجاج کیا۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا کے مطابق نیویارک پوسٹ کی ویب سائٹ نے کل رات اس احتجاجی ریلی کے مقام سے اطلاع دی کہ ایک نعرہ لگانے والا بائیڈن پر چیخ رہا تھا ، " بائیڈن، بائیڈن، بتاؤ آج تم نے کتنے بچے مارے؟ " اس کے علاوہ بھی نعرے بھی لگائے گئے، جیسے کہ "جب تک انصاف نہیں ہوگا، امن نہیں ہوگا" اور " نہر سے بحر تک، سارا غزہ آزاد ہوگا۔ "
چوالیس سالہ ایڈم، جنہوں نے نیویارک پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے خود کو دانشور کے طور پر متعارف کرایا، کہا کہ لوگ ایسے شخص کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں جس نے نسل کشی کی راہ ہموار کی ہو؟
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے نو ماہ گزر جانے کے بعد بھی اس حکومت نے اس علاقے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط و بھوک مری کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا ہے-
اسرائیلی حکومت درحقیقت یہ جنگ ہار چکی ہے اور تقریباً نو ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں ہتھیار ڈالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے اور وہ غزہ میں کھلے عام جرائم کے ارتکاب کے باعث عالمی رائے عامہ کی حمایت بھی کھو چکی ہے ۔
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر سے اب تک اڑتیس ہزار تین سو پینتالیس فلسطینی شہید اور اٹھاسی ہزار تین سو زخمی ہوئے ہیں۔