کیا آپ جانتے ہیں غاصب صیہونی حکومت نے فلسطین کے وجود کو لے کر اپنی غیر قانونی پارلیمنٹ میں کون سے بل کو منظوری دی ہے؟
مغربی ایشیا میں موجود غاصب اور قابض صیہونی حکومت اب کھل کر اس بات کو کہنے لگی ہے کہ فلسطین نام کی کوئی بھی جگہ ہے ہی نہیں۔ اپنی اسی سازش کو انجام تک پہنچانے کے لئے جمعرات 18 جولائی، 2024 کو صیہونی کنیسٹ نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ہمارے ذرائع کے مطابق صہیونی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے ارکان کی اکثریت نے فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ صہیونی پارلیمنٹ نے فلسطینی ریاست کے مخالف منصوبے کی منظوری 68 ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ دی، جن میں اتحاد پارٹی کے سربراہ بنی گانٹز بھی شامل ہیں، جبکہ حمایت میں 9 ووٹ آئے۔
یش عتید پارٹی کے اراکین جن کی قیادت یائیر لاپڈ کر رہے تھے، اس منصوبے کی حمایت سے انکار پر ووٹنگ سیشن چھوڑ کر چلے گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس منصوبے میں فلسطینی ریاست کی تشکیل کی شدید مخالفت کی گئی اور اس اقدام کو صیہونی حکومت کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔
قابل ذکر یہ ہے کہ ایک ایسی غاصب اور قابض حکومت فلسطین کے وجود کا انکار کر رہی ہے کہ حقیقت میں خود جسکا وجود ہی غیر قانونی ہے۔ ویسے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ جب غاصب صیہونی حکومت نے فلسطین کے وجود سے ہی انکار کیا ہو۔ مبصرین کا یہ ماننا ہے کہ اسرائیل وَقتاً فوَقتاً اس طرح کی مضحکہ خیز دعوے کرکے افکار عمومی کو منحرف کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ جبکہ نہ صرف وہ بلکہ اسکے نا جائز وجود کو پیدا کرنے والے بھی اچھی طرح یہ جانتے ہیں کہ فلسطین تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔