ایران، روس اور چین نے تمام غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا ہے
ایران، روس اور چین نے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے تمام غیر قانونی و یک طرفہ پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا اور کہا ہے کہ جے سی پی او اے کی تجدید اور ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا واحد و معتبر راستہ باہمی احترام پر مبنی سیاسی و سفارتی طریقہ کار اور مذاکرات ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: ایران ، روس اور چین نے جے سی پی او اے کی تجدید اور ایران پر پابندیوں کے خاتمے کی راہوں پر غور کرنے کے لئے بیجنگ میں منعقدہ سہ فریقی اجلاس کے خاتمے کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں اجلاس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ یہ اجلاس چین کے نائب وزیر خارجہ ماجائوشو کی سربراہی ميں اور ایران و روس کے نائب وزرائے خارجہ کاظم غریب آبادی و سرگئي ربابکوف کی شرکت سے منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں چین، ایران اور روس نے ایران کے ایٹمی معاملے اور پابندیوں کے خاتمے پر تفصیل سے گفتگو کی اور تینوں ملکوں نے تمام یک طرفہ پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا۔ تینوں ملکوں نے زور دیا کہ جے سی پی او اے کی تجدید اور ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا واحد و معتبر راستہ باہمی احترام پر مبنی سیاسی و سفارتی طریقہ کار اور مذاکرات ہیں۔ تینوں ملکوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر دو ہزار دو سو اکتیس اور اس میں مذکور ٹائم فریم کی اہمیت پر زور دیا اور تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر اس قدم سے پرہیز کیاجائے جس سے حالات خراب ہوتے ہوں ۔ چین میں منعقد اس اجلاس میں زور دیا گیا کہ متعلقہ فریقوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ موجودہ حالات کی اصل وجوہات پر غور کریں اور دھمکیوں اور پابندیوں سے پرہيز کریں۔بیجنگ میں ہونے والے اس اجلاس میں تینوں ملکوں نے بین الاقوامی معاہدوں کی سنگ بنیاد کے طور پر ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے احترام پر زور دیا ۔

چین اور روس نے ایران کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام ہتھیاروں کے لئے نہيں بلکہ پر امن مقاصد کے لئے ہے۔ انہوں نے اسی طرح ایران کی طرف سے تمام معاہدوں کی پابندی کا بھی خیر مقدم کیا۔چین اور روس نے ایران کی جانب سے آئي اے ای اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی پالیسی کی حمایت کی اور این پی ٹی کے رکن کی حیثیت ایران پر امن ایٹمی انرجی کے استعمال کے ایران کے مسلمہ حق پر وور دیا۔اس اجلاس میں چین، روس اور ایران نے مستقبل میں باہمی تعاون و مشوروں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ چین، ایران اور روس نے باہمی دلچسپی کے علاقائي و بین الاقوامی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور شنگھائي تعاون تنظيم اور بریکس جیسی عالمی تنظيموں میں باہمی تعاون میں فروغ پر اتفاق کیا۔