سی این این: ایرانی میزائلوں سے اسرائیل کو بچانے میں امریکہ نے اپنے تھاڈ ایئر ڈیفنس میزائل گنوا دیئے !
سی این این نے دو ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران امریکہ نے اپنے تھاڈ ایئر ڈیفنس میزائل کے ذخائر کا تقریبا ایک چوتھائی حصہ استعمال کر لیا۔
سحرنیوز/دنیا: ذرائع کے مطابق، امریکی فوج نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کے لئے 100 سے 150 تھاڈ میزائل داغے، جو ان کے ذخیرے کا ایک بڑا حصہ تھے۔
اسرائیلی اخبار یدعوت احرونوت کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق، امریکی تھاڈ ڈیفنس سسٹم کا ہر انٹرسیپٹر میزائل 15 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا جاتا ہے۔
سی این این سے بات کرنے والے سابق امریکی عہدیداروں اور ماہرین کے مطابق، تھاڈ میزائلوں کے ذخائر میں تیزی سے کمی سے واشنگٹن میں سیکورٹی خدشات پیدا ہو گئے ہیں
تاہم، پینٹاگون کے ایک ترجمان نے کہا کہ "امریکی فوج اپنی مضبوط ترین پوزیشن میں ہے اور اس کے پاس دنیا میں کسی بھی مشن کو انجام دینے کے لیے ضروری وسائل موجود ہیں۔"

تھاڈ ایک میزائل ڈیفنس سسٹم ہے جو مختصر، درمیانی اور طویل رینج کے بیلسٹک میزائلوں کو روک سکتا ہے۔
یہ امریکہ کا واحد نظام ہے جو زمینی اور فضائی دونوں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
واشنگٹن کے علاوہ اس کے کئی اتحادی جیسے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل بھی اسے استعمال کرتے ہیں، جبکہ چین اور روس جنوبی کوریا میں اس کی تعیناتی کے مخالف ہيں۔
گزشتہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر اچانک جنگ مسلط کی جو 12 دن تک جاری رہی۔ اس جنگ میں دونوں اطراف سے حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں افراد کی موت ہوئی اورہزاروں زخمی ہوئے، جس کے بعد واشنگٹن نے 24 جون کو جنگ بندی کا اعلان کیا۔
صیہونی جارحیت سے پہلے، ایران اور امریکہ نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے کئی بالواسطہ مذاکرات کیے تھے اور صیہونی حکومت نے نئے دور کے مذاکرات سے ایک دن قبل ایران پر جارحیت کر دی تھی۔
ایران کی جانب سے زبردست جوابی کارروائي کے بعد ، صیہونی حکومت اور امریکہ کو جنگ بندی کی اپیل کرنا پڑی۔