دو صیہونی وزیروں پر نیدرلینڈ میں پابندی
نیدرلینڈز نے صہیونی انتہا پسند وزراء بن گویر اور سموتریچ پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور غیر انسانی اقدامات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: نیدرلینڈز نے اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیزلیل سموترچ کو فلسطینیوں کے خلاف تشدد کو فروغ دینے، مغربی کنارے اور غزہ میں غیرقانونی بستیوں کی توسیع کی حمایت، اور نسل کشی پر مبنی بیانات کی بنیاد پر ناپسندیدہ افراد قرار دے کر ملک میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ڈچ وزیر خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ نے ایک بیان میں کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیلی وزراء سموترچ اور بن گویر کو ناپسندیدہ افراد قرار دیا جائے اور رجسٹریشن سسٹم میں ان کو ناپسندیدہ غیر ملکی قرار دیا جائے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کی بنیاد، ان دونوں وزراء کے ایسے بیانات اور پالیسیاں ہیں جو فلسطینیوں کے خلاف آبادکاروں کے تشدد کی ترغیب دینے کے ساتھ غیراخلاقی اور غیرقانونی یہودی بستیوں کو فروغ دیتے ہیں۔ ویلڈ کیمپ کے مطابق، نیدرلینڈز میں موجود اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا، اور اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی حکومت پر زور دیا جائے گا کہ وہ اپنی ناقابل برداشت پالیسیوں کو تبدیل کرے۔ یہ اقدام ان چند مغربی ممالک کی پالیسیوں کا تسلسل ہے جنہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیلی شدت پسند وزراء کے خلاف مؤقف اپنایا تھا۔ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ناروے پہلے ہی اس نوعیت کے اقدامات کرچکے ہیں۔ نیدرلینڈز یورپی یونین کا دوسرا ملک ہے جس نے سموترچ اور بن گویر پر پابندی لگائی ہے۔ سلووینیا پہلے ہی ان پر اسی بنیاد پر پابندی عائد کرچکا ہے۔