Sep ۰۷, ۲۰۲۵ ۱۶:۲۱ Asia/Tehran
  • امریکی تھنک ٹینک نے 12 روزہ جنگ کے بعد میزائلوں کے ذخیرے کے بحران کا اعتراف کر لیا۔

نیشنل انٹرسٹ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ نے امریکی انٹرسیپٹر میزائلوں کے ذخیرے کا ایک چوتھائی حصہ تباہ کر دیا ہے جسے پر کرنے میں کئی سال لگیں گے۔

سحرنیوز/دنیا: نیشنل انٹرسٹ کے دو ماہرین میکنزی ایگلٹن اور ٹوڈ ہیریسن نےانکشاف کیا کہ امریکی فوج نے اسرائیلی حکومت کے دفاع کے لیے اپنے "تھاڈ"  انٹرسیپٹرز کا 25 فیصد استعمال کیا۔

تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کو بہت پہلے سوچنا چاہیے تھا کہ امریکی فوج کا فضائی اور میزائل دفاعی ڈھانچہ ایک طاقتور دشمن کے ساتھ طویل جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔

رپورٹ میں ایران کی صلاحیتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل کی حکمت عملی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کے باوجود امریکہ نے اپنے مجموعی "تھاڈ"  بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کا تقریبا ایک چوتھائی استعمال کر لیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بات زور دے کر کہی گئي ہے کہ 12 روزہ جنگ میں استعمال ہونے والے تھاڈ میزائيلوں میں صرف پچھلے سال خریدے گئے انٹرسیپٹرز کا ایک چوتھائی نہیں بلکہ اب تک تیار کیے گئے تمام سسٹمز کا ایک چوتھائی خرچ ہوچکا ہے۔ 

نیشنل انٹرسٹ کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ میں ایران کے جدید ترین بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 150 سے زیادہ THAAD انٹرسیپٹرز فائر کیے گئے۔ یہ 2010 کے بعد سے تقریباً 40 انٹرسیپٹرز کی اوسط سالانہ خریداری سے تین گنا زیادہ ہے۔ فی انٹرسیپٹر 15.5 ملین ڈالر ہے۔ معاہدے کے مطابق تھاڈ میزائیلوں کے ذخیرے کو پورا کرنے میں کم از تین برس درکار ہوں گے۔ 

رپورٹ کے مطابق، ہتھیاروں کی کمی صرف تھاڈ  انٹرسیپٹرز تک محدود نہیں ہے۔ خطے میں امریکی بحری جہازوں نے بھی 80 سے زیادہ معیاری میزائل 3 (SM-3) انٹرسیپٹرز فائر کیے تاکہ 12 دن کی لڑائی کے دوران ایرانی میزائلوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ میزائل کا واحد پروڈکشن ورژن SM-3 بلاک IIA ہے، اور محکمہ دفاع اب بھی پچھلے آرڈر کی فراہمی کا انتظار کر رہا ہے، جس کا معاہدہ 2019 میں ہوا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نیشنل انٹرسٹ کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنے انٹرسیپٹر کے ذخیرے کا ایک اہم حصہ اسرائیل کے دفاع کے لیے استعمال کیا، جس کے پاس کثیر سطحی فضائی اور میزائل دفاعی نظام ہے، رپورٹ میں کہا گيا ہے کہ اسرائيل، ایران کے اس سے قبل حملوں کے جواب میں اپنے نصف میزائل لانچر خرچ کرچکا ہے۔

ٹیگس