Oct ۲۱, ۲۰۲۵ ۲۱:۵۰ Asia/Tehran
  • افغانستان کی تقریباً نصف آبادی شدید غذائی قلت کا شکار

عالمی ادارۂ خوراک کے مطابق افغانستان کی تقریباً نصف آبادی (تئیس ملین افراد) شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔

سحرنیوز/دنیا:   افغانستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں غذائی قلت کی صورتحال خطرے کی حد تک پہنچ چکی ہے۔
ڈبلیو ایف پی نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں بھوک اور غذائی بحران مسلسل بڑھ رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بحران کی شدت میں اضافہ اقتصادی گراوٹ، موسمیاتی تبدیلیوں، بے روزگاری اور بین الاقوامی پابندیوں کے اثرات سے ہوا ہے اور پابندیاں اور مالیاتی مشکلات نے بین الاقوامی امداد کے تسلسل کو متاثر کیا ہے۔
عالمی ادارۂ خوراک نے ڈونیشن دینے والے ممالک اور امدادی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مزید مالی و لوجسٹک وسائل فراہم کریں تاکہ صورتحال مزید خراب ہونے سے بچ سکے۔
ڈبلیو ایف پی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو افغانستان میں انسانی بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔

 

 

ٹیگس