اوباما ، کانگریس کی مخالفت کو ویٹو کردیں گے : وہائٹ ہاؤس
Sep ۰۹, ۲۰۱۵ ۰۹:۰۵ Asia/Tehran
امریکی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر کانگریس نے جامع مشترکہ ایکشن پلان کو منظوری نہ دی تو باراک اوباما کانگریس کے فیصلے کو ویٹو کردیں گے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق وہائٹ ہاؤس نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ کانگریس نے اگر ایٹمی سمجھوتے کو منظور نہ کرنے کا بل پاس کیا تو امریکی صدر باراک اوباما اسے ویٹو کر دیں گے-اگرچہ امریکی حکام اس سے قبل بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ صدراوباما اس معاملے میں ویٹو کا حق استعمال کریں گے ، لیکن یہ پہلی بار ہے جب امریکی حکومت نے سرکاری سطح پر اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے - وہائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کانگریس میں ایٹمی سمجھوتہ مسترد ہونے کی صورت میں عالمی برادری ، جامع مشترکہ ایکشن پلان پر نگرانی ختم کرسکتی ہے تاکید کی کہ امریکی حکومت ایٹمی سمجھوتے کو مسترد کرنے کے بل کی شدید مخالف ہے - امریکی کانگریس میں ابھی چند ماہ قبل منظور ہونے والے قانون کے مطابق ، کانگریس کے ممبران کے پاس ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں اپنے موقف کا اعلان کرنے کے لئے سترہ ستمبر تک کا وقت ہے- کانگریس کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ ایڈ رویس نے گذشتہ مہینے ایٹمی سمجھوتے کو مسترد کرنے کا بل کانگریس میں پیش کیا ہے - اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو اوباما کے پاس اسے ویٹو کرنے کے لئے بارہ دن کا وقت ہوگا اور اوباما کے ویٹو کوناکام بنانے کے لئے ایٹمی سمجھوتے کے مخالفین کو کانگریس کے دو تہائی ممبران کی حمایت حاصل ہونی چاہئے - یہ ایسے عالم میں ہے کہ سینٹ کے سو اراکین میں سے اکتالیس کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی حمایت کے بعد ، مخالفین ابھی سے شکست کھا چکے ہیں -