Oct ۲۱, ۲۰۲۵ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • پاکستان بہت جلد ایک روبوٹ چاند پر بھیجنے کیلئے تیار

پاکستان نے ایک روبوٹ چاند پر بھیجنے پر کام شروع کر دیا ہے۔

سحرنیوز/سائنس/ٹیکنالوجی: پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو کے جنرل مینجر ڈاکٹر عدنان اسلم نے بتایا کہ پاکستان اپنا ایک روبوٹ روور چاند پر بھیجنے کے مشن پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2028 سے پہلے اس مشن کو مکمل کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی خلا باز کو چاند پر اتارنے کے مشن پر بھی کام کیا جارہا ہے، مگر اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

خیال رہے کہ فروری 2025 میں سپارکو نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا چاند پر بھیجے جانے والا پہلا روور مشن 2028 میں روانہ کیا جائے گا۔

2028 میں چین کے چینگ ای 8 مشن کے ساتھ چاند پر پاکستان کا پہلا روور بھیجا جائے گا۔

اس روور کا وزن لگ بھگ 35 کلوگرام ہوگا اور چینی مشن کے ساتھ یہ چاند کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔

چینگ ای 8 مشن کو چین کے Wenchang اسپیس سینٹر سے روانہ کیا جائے گا اور اس کی کامیابی کی صورت میں پاکستان چاند کی سطح پر روور بھیجنے والا چھٹا ملک بن جائے گا۔

اس مشن کے دوران پاکستانی روور چاند کے قطب جنوبی کی سطح کا تجزیہ کرے گا جبکہ مختلف سائنسی تجربات بھی کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 19 اکتوبر 2025 کو چین کے تعاون سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کیا گیا۔

ترجمان اسپارکو کا بتانا ہے کہ پاکستان کا یہ مشن قومی خلائی پالیسی اور وژن 2047 کا ایک اہم سنگِ میل ہے اور ایچ ایس ون انفراسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کے لیے نئی راہیں کھولے گا جب کہ ایچ ایس ون سے سیٹلائٹ سے زرعی منصوبہ بندی اور ماحولیاتی نگرانی میں انقلاب کی توقع ہے۔

ترجمان اسپارکو کے مطابق ہائپراسپیکٹرل سیٹلائٹ سیلاب، لینڈسلائیڈز اوردیگرقدرتی آفات کی پیشگوئی میں مدددےگا اور یہ سیٹلائٹ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ارضیاتی خطرات کی بروقت نگرانی میں معاون ثابت ہوگا۔

رواں سال خلا میں بھیجا جانے والا یہ پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ ہے، اس سےقبل ای او ون اور کے ایس ون سیٹلائٹس کامیابی سے خلا میں بھیجے جاچکےہیں اور دونوں سیٹلائٹس اس وقت خلا میں مکمل طور پر فعال ہیں۔ 

ٹیگس