Sep ۰۱, ۲۰۲۳ ۱۸:۵۴ Asia/Tehran
  • صیہونی فوجیوں نے ایک فلسطینی کا گھر مسمار کردیا

صیہونی فوجیوں نے مزاحمتی فورس کے جوانوں کو سزا دینے کے بہانے ایک فلسطینی کے گھر کو مسمار کر دیا ہے جس کے جواب میں فلسطینی مجاہدین نے بھی صیہونی فوجیوں پر حملے کیے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی فوجیوں نے جمعہ کو غرب اردن کے علاقے طوباس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوئی۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے ایک فلسطینی کے گھر کو راکٹ سے نشانہ بنا کر اسے مسمار کر دیا اور اس کے بعد اس علاقے کا محاصرہ کر لیا۔

فلسطینی مجاہدین کے اہل خانہ کے گھروں کو مسمار کرنا ان فلسطینی شہریوں کے سلسلے میں صیہونی حکومت کے انتقام جوئی اور کینہ توزی پر مبنی اقدامات کا ایک حصہ ہے کہ جو اپنے جائز اور قانونی حق کے لئے فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جارحیت، مظالم و جرائم اور قبضے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا مقابلہ کرتے ہیں۔

ادھر، مزاحمتی فورس نے بھی اس موقع پر قابض و غاصب صیہونی فوجیوں کا مقابلہ کیا اور ان پر فائرنگ کی۔ فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کی فوجی شاخ طوباس سرایا القدس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے اس فلسطینی کے گھر کے قریب موجود غاصب صیہونی فوجیوں پر حملہ کیا اور ان پر شدید فائرنگ کی جس سے کئی صیہونی فوجی زخمی ہو گئے۔ غرب اردن کے مختلف فلسطینی علاقوں پر صیہونی فوجیوں نے حالیہ چند ہفتوں کے دوران کئی بار حملے کیے ہیں۔

دوسری جانب نام نہاد فلسطینی انتظامیہ نے فلسطینی مزاحمت کو کنٹرول کرنے کے لئے کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطینی انتظامیہ کی سیکورٹی فورس نے طولکرم شہر میں فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

دریں اثنا، تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ طولکرم شہر میں فلسطینی شہریوں پر فلسطینی انتظامیہ کی فورس کی فائرنگ ظاہر کرتی ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے نزدیک فلسطینیوں کی جان اور فلسطین کے قومی اقدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور یہ اپنے مقام پر فلسطینیوں کے اجماع کے خلاف ایک اقدام سمجھا جاتا ہے۔

 

ٹیگس