رفح میں پناہ گزیں چھ لاکھ فلسطینی ، اسرائیلی حملوں کے خوف سے دربدر ہوچکے ہیں : فرحان حق
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان نے کہا ہے کہ چھ مئی سے اب تک غزہ کی ایک چوتھائی آبادی کہ جو رفح میں پناہ گزيں ہے، اسرائیلی حملوں کی وجہ سے دربدر ہوگئی ہے-
سحرنیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ غزہ کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزیناں آنروا میں ہمارے ساتھیوں نے بتایا ہے کہ رفح میں غزہ کے پناہ گزيں چھ لاکھ فلسطینی ، رفح پر چھ مئی سے شروع ہونے والے حملوں کے خوف سے بے گھر ہوگئے ہیں-
فرحان حق نے کہا کہ انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر دفتر ( او سی ایچ اے ) نے اعلان کیا ہے کہ مرکزی غزہ کے دیرالبلح علاقے اور شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں صیہونی فوج اور استقامتی محاذ کے جوانوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے-
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ کے عام شہریوں کی محافظت ہونی چاہیے- تمام فریقوں کو چاہیے کہ وہ انسان دوستانہ بین الاقوامی قوانین کا ہمیشہ احترام کریں - یہ اس لئے ضروری ہے تاکہ عام شہریوں کی جو بنیادی ضرورتیں ہيں منجملہ غذائی اشیاء ، صاف پینے کا پانی وغیرہ ان کو دستیاب ہو سکے ، چاہے وہ جہاں بھی رہیں-
انہوں نے کہا کہ رفح میں تازہ ترین کارروائیوں میں شدت اور جبری انخلاء کے نئے احکامات صادر ہونے کے بعد بنیادی طبی سہولیات تک رسائی میں بدستور میں کمی آ رہی ہے - فرحان حق نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں نے ہمیں بتایا ہے کہ رفح میں انڈونیشیا کا فیلڈ ہسپتال آج سے بند ہوگيا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایکبار پھر تمام متعلقہ فریقوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کے اداروں کی ساکھ اور غیر جانبداری کا احترام کریں۔
اسی دوران امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹک رکن ایلہان عمر نے کہا ہے کہ ہمیں صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنے تمام حربے استعمال کرنے چاہئیں، اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے لئے فوجی امداد محدود کی جائے۔
امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹک نمائندے برنی سنڈرز نے بھی غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے اقدامات کی حمایت میں جو بائیڈن حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن کو اسرائیل کی حمایت میں اپنا راستہ تبدیل کرنا چاہیے-
برنی سنڈرز نے اس سے پہلے بھی ایک بیان میں کہاتھا کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف قحط و بھوک مری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے میں واشنگٹن کو صیہونی حکومت کا ساتھی نہیں بننا چاہیے۔
امریکی ریاست ورمونٹ سے سینیٹ کے نمائندے نے بھی کہا ہے کہ جب تک غزہ میں خوفناک انسانی بحران جاری ہے ، واشنگٹن کو اسرائیل کے لئے اپنی امداد روک دینی چاہیے- انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کو غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف قطحی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے میں صیہونی حکومت کا ساتھ نہیں دینا چاہیے، کہا کہ امریکی شہریوں کی اکثریت بھی اس موقف کی حمایت کرتی ہے۔
امریکہ کے ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹک نمائندہ بیکا بالنٹ نے اس سے قبل امریکہ کے صدر سے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی منتقلی کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس کے علاوہ، امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹک رکن جیسن کرو نے بھی اس بارے میں اس سے قبل سوشل میڈیا ایکس پر اپنے اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ میں غزہ میں ہونے والے خوفناک انسانی المیے سے خوفزدہ ہوں کہ جس میں بین الاقوامی امدادی کارکنوں کا قتل بھی شامل ہے اور میں اسرائیل کی موجودہ (حکومت) کی فوجی حکمت عملی کی حمایت اور نہ ہی اس کو نظر انداز کر سکتا ہوں ۔ جیسن کرو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اسی وقت بے دست و پا ہوجائیں گے جب امریکہ یہ کہہ دے کہ ہم اسرائیل کی جارحانہ فوجی حکمت عملی کی حمایت نہیں کرتے۔