May ۱۹, ۲۰۱۹ ۰۴:۳۷ Asia/Tehran
  • بہار بندگی-13

پرودگار عالم اپنی عظیم اور بے پناہ طاقت کے باوجود اپنے بندوں پر مہربان ہے اور اس کو عزیز رکھتا ہے۔ بندے کے حوالے سے کتنی اس کو تشویش ہے ۔ اللہ کو انتظار ہے کہ کب اس کا بندہ اس کی جانب پلٹے گا ۔

حدیث قدسی میں پرودگار عالم ارشاد فرماتا ہے کہ آگاہ ہو جاؤ، جب میرا کوئی نیک بندہ کوئی گناہ کرے اور اس پر پشیمان ہو تو گناہ پر پشیمان ہونے سے نہ صرف یہ کہ میں اس کے گناہوں کو معاف کر دوں گا بلکہ ان گناہوں کو اس فہرست سے مٹا دوں گا جسے فرشتوں نے اپنے یہاں لکھ رکھا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر گناہ کو نیکی میں تبدیل کر دوں گا ۔

انسان خاص حالات میں اور زندگی کے متعدد مراحل میں گناہ اور غلطیوں کا ارتکاب کرتا ہے ۔ کبھی اللہ اور خود کے درمیان بندگی کے رابطے کو فراموش کر دیتا ہے اور کبھی اپنے وظائف اور عبادت کی جانب سے لاپرواہی کرتا ہے۔ کبھی واجب فعل انجام نہیں دیتا اور کبھی محرمات کے حوالے سے سستی کرتا ہے۔ کبھی خمس اور زکات جیسے مذہبی امور میں احتیاط نہیں کرتا ۔ ایسے حالات میں اسے چاہئے کہ وہ توبہ کرے، ان گناہوں کو ترک کرے، متروکہ عبادات کا جبران کرے اور مذہبی امور انجام دے ۔

کچھ گناہوں کا تعلق دوسرے لوگوں سے ہوتا ہے ۔ کبھی دوسرے انسان کے جانی اور مالی حقوق اور احترام کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ یعنی حقوق الناس میں لاپرواہی کی جاتی ہے۔ اس حالت میں انسان کو چاہئے کہ وہ توبہ کرنے کے علاوہ لوگوں کو ان کے حقوق واپس کرے اور ان کی رضا مندی حاصل کرے ۔ ہر گناہ سے توبہ اسی کے مطابق ہونا چاہئے اور اسی کے مطابق جبران کرے ۔

ٹیگس