Apr ۰۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۳۹ Asia/Tehran
  • کشمیر میں ہڑتال، معمولات زندگی متاثر

کشمیر میں آج تیسرے روز بھی عام ہڑتال کی جا رہی ہے اور اس موقع پر تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے اور انٹر نیٹ سروس بند ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 17 نوجوانوں کی ہلاکت اورحریت کانفرنس کے رہنماؤں کی اپیل پرآج تیسرے روز بھی عام ہڑتال ہے۔ اس موقع پر تمام کاروباری اور تجارتی مراکز، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی میسرنہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی کم ہے اور سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

حریت کانفرنس کے رہنماؤں سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کے مطابق فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں  پرفائرنگ اور بڑے پیمانے پر ہلاکتیں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔

حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے تازہ ترین سانحہ کے پس منظر میں احتجاجی ہڑتال کوآج منگل 3 اپریل تک توسیع کرکے عوام سمیت تمام کاروباری حلقوں ٹرانسپورٹروں اور تجارتی انجمنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہمہ گیر ہڑتال کر کے خونین سانحہ کے خلاف احتجاج جاری رکھیں۔ جبکہ 4 اپریل بروز بدھ مزاحمتی قائدین اور تمام حریت پسند رہنما شوپیاں جائیں گے جہاں جامع مسجد شوپیاں میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ  ان کے لواحقین اور اعزہ کے تئیں تعزیت ، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز کشمیر میں سکیورٹی فورسزاور مظاہرین کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں 17 کشمیری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ جبکہ200 کے قریب افراد  کی آنکھوں کی بینائی پیلٹ کے ذریعے ہونے والی فائرنگ سے متاثر ہوئی۔

 

ٹیگس