Oct ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۷ Asia/Tehran
  • کیمیائی ہتھیاروں سے ایران کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ وزیر دفاع

ایران کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کو دنیا کی سب سے بڑی بزدلانہ جنگ کے ذریعے کیمیائی ہتھیاروں اور غیر قانونی بموں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

تہران میں چوتھی ایشیا پیسفک ملٹری میڈیسن کانگریس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ عراق ایران جنگ کے دوران عراق کی بعثی حکومت نے پانچ سو ستر بار ایران پر کیمیائی بمباری کی تھی لیکن عالمی اداروں نے اس کی مذمت کے لیے ایک بھی اجلاس نہیں بلایا۔ایران کے وزیردفاع نے جنگ پسند ملکوں کا مقابلہ کیے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا من گھڑت ایٹمی بحران کے مرحلے میں ایران کی نیک نیتی کا مشاہدہ کرچکی ہے-انہوں نے کہا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے باوجود صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ ایران ایک ذمہ دار ملک ہے اور دنیا میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے۔بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے پابندیوں کو اقتصادی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اقتصادی دہشت گردی کے ذریعے ایران میں دواؤں کی تیاری اور انسانی ضروریات کی اشیا کو نشانہ بنا رہا ہے۔ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ ایران کے پاس کیمیائی حملوں کے متاثرین کے علاج و معالجے کا خاصا تجربہ ہے اور ہم اپنے تجربات دیگر ملکوں کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔قابل ذکر ہے کہ چوتھی ایشیا پیسفک ملٹری میڈیسن کانگریس بارہ اکتوبر سے تہران میں شروع ہوئی ہے جس میں ایران کو آئندہ دوسال کے لیے آئی سی ایم ایم کی ایشیا پیسفک کمیٹی کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔

ٹیگس