Oct ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۹:۱۵ Asia/Tehran
  • افغانستان کے عام انتخابات کی اہمیت پر ایران کی تاکید

اسلامی جمہوریہ ایران نے افغانستان کے آئندہ عام انتخابات کی اہمیت پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی حکومت کے ساتھ فوجی مشاورت اور تعمیر نو کے میدان میں تہران اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پیر کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں افغانستان میں بیس اکتوبر کو ہونے والے عام انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی سیکورٹی کےحالات کے مد نظر گذشتہ ایک سال کے دوران تہران اور کابل نے اچھا تعاون کیا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان کے پارلیمانی انتخابات پرامن ماحول میں ہوں گے اور نتائج کو سبھی جماعتیں اور عوام کے سبھی طبقے قبول کریں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں انتخابات کے مثبت نتائج سے قطع نظر جو بھی نتیجہ سامنے آئےگا افغان عوام اس کو قبول کریں گے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران افغانستان کے ساتھ تعلقات اور توسیع کے فروغ کا خیرمقدم کرتا ہے۔
مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے بنائی گئی پانچ کمیٹیوں کی کارکردگیوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایران اور افغانستان کے درمیان تعاون کے لئے جامع معاہدے کے متن کی تدوین اور تحریر کا کام شروع ہوچکا ہے اور ان پانچ کمیٹیوں میں ان تمام مسائل اور موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ جو دونوں ملکوں کے تعلقات میں موثر ہوسکتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی پریس بریفنگ میں شام میں تعمیر نو کے عمل میں ایران کی شراکت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی فوجی مشاورت کی حیثیت سے موجودگی کے پیش نظر شامی حکومت کی درخواست کے مطابق تعمیر نو کے عمل میں بھی حصہ لےگا اور اس سلسلے میں دمشق حکومت کی مدد کرے گا۔
انہوں نے شام میں امریکا کی مداخلت کے بارے میں بھی کہا کہ شامی حکومت کی اجازت کے بغیر امریکا کی شام میں فوجی مداخلت غیر قانونی اور عالمی اصولوں کے منافی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو چاہئے کہ وہ شام میں ہر طرح کی مداخلت سے فوری طور پر باز آجائے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس اور اس گروپ میں ایران کی شمولیت کے تہران کو پہنچنے والے ممکنہ فوائد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ یقینی طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے مفاد میں ہے اور ایران کے اقتصادی تعلقات مستحکم ہوں گے جبکہ ایران کو اس سے بہت فائدہ پہنچےگا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہاکہ ایران تمام تر قوانین اور دائرہ کار کو مد نظر رکھ کر ہی ایف اے ٹی ایف میں شمولیت اختیار کرے گا۔ انہوں نے ایف اے ٹی ایف اجلاس پر امریکی وزارت خزانہ کے اثر انداز ہونے کی کوششوں کے بارے میں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی تنظیمیں اور ادارے اپنی آزادی اور خود مختاری کی حفاظت کریں گے اور کسی کے دباؤ میں آئے بغیر آزادانہ فیصلے کریں گے۔
انہوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد ایران اور یورپی یونین کے مابین تعاون کے بارے میں کہاکہ دونوں فریقوں کے درمیان اب تک قابل ذکر حدتک پیشرفت حاصل ہوئی ہے اور آئندہ تہران اور یورپی یونین کے مابین تعاون کی نوعیت کیا ہوگی اور اس انداز سے معاملات آگے بڑھیں گے اس کے لئے مثبت سوچ پائی جاتی ہے۔

ٹیگس