Jun ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۷:۲۸ Asia/Tehran
  • سوئیزرلینڈ کے سفیر وزارت خارجہ میں طلب، امریکی اشتعال انگیزی پر احتجاج

ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی مفادات کےمحافظ کے طور پر تہران میں متعین سوئیزر لینڈ کے سفیر کو طلب کرکے امریکی ڈرون طیارے کے ذریعے ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کئے جانے کے واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے۔

جمعرات کی صبح امریکا کے دیوہیکل گلوبل ہاؤک ڈرون طیارے نے ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان کے علاقے کوہ مبارک کے قریب سمندر کے اوپر ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جسے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹ نے مارگرایا۔

ایران کی وزارت خارجہ میں امریکی امور کے ڈائریکٹر جنرل محسن بہاروند نے جمعہ کو تہران میں متعین سوئیزرلینڈ کے سفیر مارکوس لیٹنر کو طلب کرکے امریکی ڈرون کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پرشدید احتجاج کیا اور ایک احتجاجی مراسلہ بھی ان کے حوالے کیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے صراحت کے ساتھ کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات کے نتائج کی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے امریکی جاسوس طیارے کی ایرانی فضائی حدود میں داخل ہونے کی پوری تفصیل منجملہ یہ کہ یہ طیارہ کس سمت سے ایران کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور ایران کی حدود میں کس جگہ اس کو نشانہ بنایا گیا، سوئیزرلینڈ کے سفیر سے جو ایران میں امریکی مفادات کے محافظ ہیں کہا کہ امریکا کے تباہ ہونے والے ڈرون طیارے کا ملبہ بھی ایران کی سمندری حدود میں ہی پایا گیا ہے اور وہ اس وقت ایران کی مسلح افواج کے قبضے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اس کو دنیا کو دکھا بھی دیا جائے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ میں امریکی امور کے ڈائریکٹرجنرل محسن بہاروند نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک منجملہ امریکا سے جنگ نہیں چاہتا کہا کہ ایران کی مسلح افواج ہرطرح کے جارحانہ اقدام کا پوری قوت کے ساتھ جواب دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج حتی الامکان صبر و تحمل سے کام لیتی ہیں تاکہ خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں امن و استحکام برقرار رہے  لیکن اگر مقابل فریق غیر ذمہ دارانہ اوراشتعال انگیز اقدام انجام دے گا تو اس کو جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا کہ جس کے نتائج کے بارے میں پیشین گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔

سوئیزر لینڈ کے سفیر مارکوس لیٹنر نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ وہ ایران کے احتجاج سے امریکی صدر ٹرمپ کوفوری طور پر مطلع کردیں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سیکریٹری جنرل انٹینیو گوترش کو ایک خط ارسال کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مبنی امریکی ڈرون طیارے کے اقدام پر شدیداحتجاج کیا ہے۔ ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے امریکا کے اس اشتعال انگیز اقدام کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی قراردیا اور اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی - انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن ایرانی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے والی ہر طاقت کا جواب دینے کے اپنے مسلمہ حق سے ضرور استفادہ کرے گا۔ ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ ایران اپنی سمندری فضائی اور زمینی حدود کی پوری قوت اور طاقت کے ساتھ حفاظت کرے گا۔

ٹیگس