Sep ۱۵, ۲۰۲۰ ۱۹:۰۴ Asia/Tehran
  • ٹرمپ الیکشن کے پیش نظر عرب حکمرانوں کے ساتھ فوٹو سیشن کی تیاری میں ہیں: ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ انتہائی عاجزی اور بے بسی کے عالم میں الیکشن کے موقع پر فوٹو سیشن کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے خطے کے بعض ملکوں کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرانے کی امریکی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ٹرمپ  کے داماد اپنے علاقائی کلائنٹ کو ڈرا دھمکا کر انہیں الیکشن کے لیے ٹرمپ کے ساتھ فوٹو سیشن کرانے پر مجبور کر رہے ہیں۔  

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لکھا ہے کہ یہاں صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ " یہ نام نہاد امن معاہدہ دشمنوں کے درمیان نہیں بلکہ دیرینہ دوستوں کے درمیان انجام پا رہا ہے، یہ کون سا سفارتی انقلاب ہے ؟ یہ کوئی نئی  بات نہیں ہے! دوسروں کا بھی انتظار کریں۔

دوسری جانب تہران میں مقیم فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد القدومی نے کہا ہے کہ مزاحمت اور امت کا اتحاد ہی امریکہ اور عالمی سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں کامیابی کا راستہ ہے۔ ایران کے شہر قم میں مزاحمتی نوجوانوں کی عالمی تنظیم، شاب المقاومہ کے بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد القدومی کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات کی برقراری  کے بعد اب براہ راست ان ملکوں کے عوام کے مد مقابل آگئی ہے۔  انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے والے ممالک امت اسلامیہ کے غدار ہیں۔

تہران میں حماس کے نمائندہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے حکمرانوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا، البتہ یہ تعلقات زیادہ  پائیدار نہیں رہیں گے۔

اس سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے عربوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کی مذمت کی اور یہ بات زور دے کر کہی کہ دنیا کا کوئی بھی ملک فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حقدار نہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کوشنر نے رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب، قطر، بحرین اور عمان کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد خطے کے ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری  کے لیے آمادہ کرنا تھا۔

اب تک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اس سے پہلے تک فلسطینی امنگوں کے برخلاف ان ممالک نے اسرائیل کے ساتھ حفیہ روابط قائم کر رکھے تھے۔

ٹیگس