آذربائیجان و آرمینیا کے مابین ایران کے خصوصی مصالحتکار سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی پیش کردہ تجاویز کی روشنی میں قرہ باغ کا مسئلہ، پُرامن خاتمے پر منتج ہو سکتا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آذربائیجان کے آئی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے قرہ باغ کے متنازعہ معاملے کے حوالے سے ایران کی پیش کردہ تجاویز کی وضاحت کی۔
انہوں نے کہا ایران کی پیش کردہ تجاویز میں حقیقت پسندانہ نگاہ، علاقائی طور طریقوں اور خطے کے اہم اور موثر ممالک کو مد نظر رکھا گیا ہے اور ایران کا مقصد علاقائی ممالک کی شمولیت کے ساتھ قرہ باغ کے متنازعہ معاملے کو اس انداز میں حل کرنا ہے کہ فریقین اپنے اپنے مفادات حاصل کر لیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین ثالثی میں مصروف ایران کے خصوصی نمائندے کا کہنا تھا کہ ان حساس حالات میں علاقہ کے سبھی ممالک کی ذمہ داری بنتی کہ قرہ باغ تنازعہ حل کے لئے جو ان سے ہو سکے، وہ اسے انجام دیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کے حوالے سے صداقت و صدق نیت پر مبنی تجاویز پیش کی ہیں جن کا بنیادی مقصد قرہ باغ کے علاقے میں انسانی و غیر انسانی نقصان کی روک تھام کی جا سکے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اگر قرہ باغ معاملے میں بیرونی مداخلت کو لگام مل جائے تو یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ دو پڑوسی ممالک آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے موضوع پر ستائیس ستمبر سے خونریز جنگ اور اختلافات کا سلسلہ جاری ہے جس کو کم کرنے کی غرض سے ایران، روس، آذربائیجان، آرمینیا اور ترکی کے ساتھ سفارتکاری میں مصروف ہے۔