Dec ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۲۴ Asia/Tehran
  • ملک کو تقسیم نہیں ہونے دوں گا، شامی صدر

شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ ملک کے باقی ماندہ علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے جلد آزاد کرالیا جائے گا

اپنے ایک انٹرویو میں صدر بشار اسد کا کہنا تھا کہ شمالی اور مغربی فرات کے باقی ماندہ علاقوں کو جلد آزاد کرالیں گے اور ملک کے حصے بخرے کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ شام کے خلاف جنگ سن دوہزار گیارہ میں نہیں بلکہ برسوں قبل شروع کی گئی تھی جب عالمی ذرائع ابلاغ نے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے خاص اہداف حاصل کرنے کی کوشش شروع کردی تھی۔

شام کے صدر نے کہا کہ ان کے ملک کے خلاف انیس سو سڑسٹھ میں شروع کی جانے والی یہ جنگ بیرونی طاقتوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں کے بعد اپنی انتہا کو پہنچ گئی۔صدر بشار اسد نے اس امید کا اظہار کیا کہ شام بہت جلد اپنی علاقائی اور عالمی پوزیشن بحال کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں مسلح دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے نتیجے میں شروع ہوا جن کی سعودی عرب امریکہ اور اس کے دیگر علاقائی اتحادی حمایت کر رہے تھے۔شام کا بحران کھڑا کرنے کا مقصد علاقے کی صورتحال کو غاصب اسرائیلی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔شامی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی حمایت سے ملک میں داعش کی بساط لپیٹ دی ہے اور دیگر دہشت گرد گروہ بھی اب آخری سانسیں لے رہے ہیں۔

ٹیگس