May ۰۷, ۲۰۱۹ ۰۹:۴۱ Asia/Tehran
  • افغانستان: طالبان کے حملے میں 20 افغان فوجی ہلاک

طالبان نے افغانستان کے صوبے فراہ میں ایک فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 20 اہلکاروں کو ہلاک اور 2 کو اغوا کر لیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق فراہ کے ضلع گلستان میں طالبان اور افغان فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔

صوبائی کونسلر داداللہ قونیح کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والے فوجیوں کے حوالے سے تاحال ہمیں کوئی معلومات موصول نہیں ہوئیں۔

افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل قیس مینگل نے بھی حملے کی تصدیق کی لیکن ہلاکتوں کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔

دوسری جانب طالبان ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

خیال رہے کہ افغان طالبان کی جانب سے امن عمل کی بحالی کے لیے امریکا اور مقامی اسٹیک ہولڈر سے مذاکرات کے باوجود حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم تمام فریقین 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے پرامید ہیں۔

طالبان نے گزشتہ روز بھی صوبے بغلان میں پولیس ہیڈکوارٹرز میں خودکش حملہ کیا تھا جہاں 13 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ 6 گھنٹوں تک دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

دوسری جانب طالبان نے رمضان میں جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حملے جاری رہیں گے، تاہم ان کے جنگجو ان کارروائیوں کے دوران شہریوں کو ہلاکتوں سے بچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

طالبان نے ماضی میں بھی اس طرح کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ جب امریکا اور نیٹو افواج افغانستان سے دست بردار ہوں گی تو اس پرعمل ممکن ہے۔

امریکا نے افغانستان میں جاری 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان سے براہ راست مذاکرات کا آغاز کیا ہے جس کے لیے زلمے خلیل زاد کو نمائندہ خصوصی مقرر کردیا گیا ہے۔

طالبان نے افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا تھا اور ان کا موقف تھا کہ افغان حکومت امریکی کٹھ پتلی ہے۔

 

ٹیگس