Dec ۲۰, ۲۰۱۹ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  • مسلمان اور مسلم ممالک بحران کا شکار کیوں ہیں مہاتیر محمد نے وجہ بتا دی

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مسلم دنیا کو اکٹھا کرنے والے پلیٹ فارمز اپنے فیصلوں پر عملدرآمد میں پیچھے ہیں۔

ملائیشیا  کے دارالحکومت کوالالمپور سمٹ سے خطاب میں مہاتیر محمد نے کہا کہ اس سمٹ کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ کیوں اسلام، مسلمان اور مسلم ممالک بحران کا شکاراور بے یار و مددگار ہیں۔

مہاتیر محمد نے کہا کہ ہو سکتا ہے ہم ان تمام وجوہات کو سامنے لانے کے قابل نہ ہوں جن کی وجہ سے ہم غم و غصے اور اضطراب میں ہیں لیکن اس بات پر تقریباً سب کا اتفاق ہے کہ ہم غیر مسلموں سے ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہیں جنہوں نے ہمیں لڑ کھڑایا ہے میرے خیال میں ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کہ ہم جلد سے جلد ترقی کریں۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے خطاب میں او آئی سی کا نام لیے بغیر اس سے اختلافات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مسلم دنیا کو اکٹھا کرنے والے پلیٹ فارمز اپنے فیصلوں پر عملدرآمد میں پیچھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اب بھی فلسطین کے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں کر پائے، اگر اب بھی اپنے وسائل کا استحصال نہیں روک سکے، اگر اب بھی فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلم دنیا کی تقسیم نہیں روک سکتے تو اس لیے ہم پیچھے اور زوال کا شکار ہیں۔

رجب طیب اردوغان نے اسلامی دنیا کی نمائندگی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تشکیل نو کا مطالبہ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا ان پانچ ممالک سے بڑی ہے، جبکہ مسلم ممالک کو ایک دوسرے کی کرنسیوں میں آپس میں تجارت کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کوالالمپور سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ثقافتی،سکیورٹی،اقتصادی اور عدم پیشرفت کو عالمی اور قومی سطح پرعالم اسلام کیلئے جملہ چیلنجز قرار دیا۔

حسن روحانی نے عالم اسلام کیلئے قومی اور اسلامی شناخت کو کمزور کرنے اور اغیار کی ثقافت کو سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام و یمن کی جنگ اور عراق، لیبیا، لبنان اور افغانستان کی ناگفتہ بہ صورتحال ملکی سطح پر انتہا پسندی اورغیر ملکی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

 ایران کے صدر نے اسلامی ممالک کے مابین باہمی تعاون کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ باہمی سیاسی اور اقتصادی کیپیسٹی اور تعاون عالم اسلام کو عالمی سطح پر ایک عظیم قوت و طاقت بنا سکتا ہے جبکہ اسلامی ممالک کی سائنس و ٹیکنالوجی سے استفادہ بہت سے شعبوں میں پسماندگی کو دور اور دوسروں کی تسلط پسندی سے نجات کا باعث بن سکتا ہے۔

صدر مملکت نے فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے سے غفلت اور فرعی اور تفرقہ انگیز مسائل کی جانب توجہ بہت  نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

 یہ بات قابل ذکر کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پرکوالالمپور سمٹ میں شرکت کیلئے ملائشیا کا دورہ کیا ۔ وہ اس دورے کے اختتام کے بعد وہ جاپان کے دورے پر روانہ ہوئے جہاں وہ جاپانی وزیر اعظم کیساتھ ملاقات کریں گے۔

ٹیگس