Aug ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۳ Asia/Tehran
  • یمن میں سعودی و اماراتی آلۂ کار آپس میں بِھڑے

جنوبی یمن کے صوبوں شبوہ اور ابین میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں۔

یمن کے صوبے ابین کے الطریہ محاذ پر سعودی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں کا دوبارہ سلسلہ،  گولہ باری سے شروع ہوا ہے جس میں کئی افراد زخمی ہو گئے اور پھر بعد میں یہ جھڑپیں مزید شدت اختیار کر گئیں۔

یمن میں سعودی عرب سے وابستہ فوجیوں نے جنوبی یمن کے صوبے مآرب سے ساحلی شہر شقرہ کی طرف اپنا جدید ساز و سامان منتقل کیا ہے۔

جنوبی یمن کے صوبوں شبوہ اور ابین میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپیں ایسی حالت میں شدت اختیار کر گئی ہیں کہ جب  سعودی ذرائع نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ عدن کی عبوری کونسل کے مسلح افراد  اور منصور ہادی کے حامی فوجیوں نے جنگ بندی  پر اتفاق کر لیا ہے۔

سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے صدر منصور ہادی کے حامی فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے مسلح گروہوں کے درمیان یہ جھڑپیں یمن میں اپنا اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کے لئے ہو رہی ہیں۔

یہ جھڑپیں عدن اور اس کے اطراف کے علاقوں سے شروع ہوئی ہیں جن کا دائرہ دیگر علاقوں اور جزیرہ سقطری تک پھیل گیا ہے۔

دوسری جانب سقطری کے سینکڑوں لوگوں نے متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ گروہ کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔

مظاہرین نے سقطری کے صدر مقام حدیبو میں اجتماع کر کے متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ گروہ کے خلاف نعرے لگائے اور سقطری سے عبوری کونسل کے قبصے کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے اسی طرح تشدد و جارحیت سے گریز اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا اور سقطری میں متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ گروہ کے اقدامات سے اپنی بھرپور مخالفت کا اعلان کیا۔ مظاہرین نے یہ نعرے بھی لگائے کہ سقطری یمن کا ہے۔

موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عبوری کونسل کے مسلح افراد  نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link (11) : https://chat.whatsapp.com/BWheYzgo6g14jMJDBW62qg

 

 

 

ٹیگس