قطر مذاکرات میں طالبان نے مزید مطالبات داغے
طالبان نے قطر میں بین الافغان مذاکرات کے لئے حکومت کابل سے نئے مطالبات کر دیئے ہیں۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں نظام اسلام کا قیام اور طالبان کے سات ہزار دیگر قیدیوں کی رہائی بھی حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لئے طالبان کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
گزشتہ روز طالبان اور حکومت کابل کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مذاکرات کے ایجنڈے، نظام الاوقات اور بعض دیگر مسائل پر گفتگو ہوئی تھی اور طے پایا تھا کہ یہ گفتگو پیر کے روز بھی جاری رہے گی۔
طالبان کے ترجمان نے بین الافغان مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے آغاز سے قبل ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ طالبان گروہ افغانستان میں نظام اسلامی کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
حکومت افغانستان نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ان مذاکرات میں افغانستان میں جنگ بندی کو فوقیت حاصل ہے اور ایک ساتھ مذاکرات اور جنگ کو ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا۔
طالبان کے ترجمان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ اس گروہ نے دوحہ میں امریکہ کے ساتھ ناکام سجمھوتے میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے لئے اپنے پانچ ہزار قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور محمد اشرف غنی کی حکومت نے ان تمام قیدیوں کو رہا بھی کر دیا ہے جن میں چار سو خطرناک اور مجرم قیدی بھی شامل ہیں۔