Sep ۲۷, ۲۰۱۸ ۰۶:۴۹ Asia/Tehran
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی پر تنقید

پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت کی اب تک کی خارجہ پالیسی سے پاکستان کو خفت اٹھانا پڑی ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایک ماہ میں جو کارکردگی خارجہ پالیسی کے محاذ پر رہی، اِس میں پاکستان کو خفت اٹھانا پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے شوق میں کہیں کشمیر کا مسئلہ نہ دبا دیا جائے، جس پر تحریک انصاف کے رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ خواجہ آصف کے دورِ حکومت میں خارجہ پالیسی ایوان میں نہیں آتی تھی۔

بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے بھی اظہار خیال کے دوران حکومت پر خوب گلے شکوے کیے اور کہا کہ ہماری خارجہ، اقتصادی اور داخلی پالیسیاں خود مختار نہیں رہیں اور اب ہماری پالیسیاں ہمارے کشکول پر منحصر ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت غلط فیصلوں سے ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ خارجہ پالیسی صرف سوشل میڈیا پر بیان کی جا رہی ہے، اقوام متحدہ نے طویل عرصے بعد کشمیر میں خلاف ورزیوں پر رپورٹ تیار کی، وزیراعظم نے خود اقوام متحدہ جانے کے بجائے وزیر خارجہ کو بھیج دیا، عمران خان جواب دیں کہ کشمیر کامسئلہ اٹھانےکے لیے وہ خود اقوام متحدہ کے اجلاس میں کیوں نہیں گئے۔

ٹیگس