May ۱۲, ۲۰۱۹ ۰۹:۲۶ Asia/Tehran
  • پاک ایران گیس منصوبہ، پاکستانی حکومت امریکی دباو کے سامنے جھک گئی: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے پر کہا ہے کہ ایک بار بھر پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے امریکی دباو کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عالمی دباؤ پر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل نہیں کر رہی۔ ہم نے شدید عالمی پابندیوں کے باوجود یہ منصوبہ شروع کیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان تھا اس لئے ہم نے کوئی دباؤ تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام لیڈرز کی کمزوری کی قیمت مہنگی گیس کی شکل میں ادا کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جب تہران میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی بات کی تھی تو اپوزیشن نے ڈھکے چھپے لفظوں میں یہ کہا تھا کہ اس مسئلے پر بھی عمران خان کو یوٹرن لینا پڑے گا اور اس سے پاکستان کی مزید سبکی ہو گی۔

تحریک انصاف کے حامیوں نے اپوزیشن کے اس موقف کو حسد اورعمران خان کی کامیابی سے خوفزدہ ہونے کا طعنہ دیا تھا لیکن اب انٹراسٹیٹ گیس سسٹم کے مینجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے بیان دیا ہے کہ فروری میں ایران نے باضابطہ طور پر پاکستان کو نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر پاکستان نے مقررہ وقت میں اپنے علاقے میں پائپ لائن نہیں بچھائی تو ایران ہیگ کی عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرے گا۔

مبین صولت نے حکومت پاکستان کا موقف بیان کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ پاکستان نے ایران پر امریکی پابندیوں کے پیش نظر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے اور ایران کو اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

پاکستان اس وقت انرجی کے تاریخی بحران سے دوچار ہے اگر وہ اس منصوبے کو عملی شکل دینے میں کامیاب ہو جاتا تو پاکستان میں قدرتی گیس کی کمی کا مسئلہ ختم ہو جاتا لیکن پاکستان کی حکومتوں پر واشنگٹن کا دباو اور خوف اس قدر زیادہ ہے کہ امریکہ کی مرضی کے بغیر پاکستان بے بس و لاچار نظر آتا ہے۔

 

ٹیگس