Mar ۱۶, ۲۰۱۶ ۱۶:۰۴ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کے جرائم جاری

فلسطینی عوام بالخصوص بچوں پر صیہونی جرائم کا سلسلہ جاری

فلسطین کی محدود خود مختار انتظامیہ کے وزیر اعظم کے دفتر میں اسٹراٹیجیک تعلقات اور میڈیا شعبہ کےسربراہ نے کہا ہےکہ ان صیہونی حکام پر مقدمہ چلایا جائے جن کے ہاتھ غزہ میں فلسطینی بچوں کے خون سے رنگے ہیں۔

جمال دجانی نے منگل کو صیہونی حکومت کی حالیہ مجرمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برداری سے درخواست کی ہے کہ حالیہ دنوں میں غزہ پر صیہونی حملوں میں فلسطینی بچوں کی شہادت پر قدس کی غاصب حکومت کامواخذہ کیا جائے۔

جمال دجانی نے غزہ کا ظالمانہ محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے اھل غزہ کے رنج و الم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دوہزار پانچ سے اب تک کم از کم ایک ہزار فلسطینی بچے غزہ کے علاقے پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔

یہ ایسے حالات میں ہے کہ تحریک انتفاضہ کے آغاز سے اب تک غرب اردن، غزہ اور بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں دو سو سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے تشدد میں وسعت آئی ہے اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید، زخمی اور گرفتار ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

صیہونی حکومت کی ہولناک مجرمانہ کاروائیوں کے نئے پہلوؤں کے سامنےآنے اورعالمی اداروں کی جانب سے قدس کی غاصب حکومت کے خلاف رپورٹوں سے اس مجرمانہ حکومت کے خلاف غم و غصے کی نئی لہر سامنے آرہی ہے اور اھل عالم بے صبری سے عالمی عدالتوں میں مجرم صیہونی حکام پر مقدمہ چلائے جانے کا انتظار کررہے ہیں۔ جو بات مسلم ہے یہ ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام انسانیت سوز جرائم اور نسل کشی کا واضح نمونہ ہے اور حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت کی مجرمانہ کاروائیوں میں آنے والی شدت اور غزہ پر اس کے حملوں سے دنیا والوں کے دل خون ہیں۔

صیہونی حکومت کے ہاتھوں انسانی اصول و ضوابط اور فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی سے دنیا والوں کے سامنے اس غاصب حکومت کی ماہیت روز بروز روشن ہوتی جارہی ہے۔

صیہونی حکومت کے اقدامات سے صاف ظاہر ہے کہ یہ حکومت مجرمانہ کاروائیاں انجام دینے میں کسی بھی حد کی قائل نہیں ہے اور مغربی حکومتوں کی حمایت کے زیرسایہ فلسطینیوں کے خلاف بڑے اطمینان سے اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔

صیہونی حکومت دنیا کی واحد حکومت ہے جو عالمی قوانین کے برخلاف وسیع پیمانے پر بچوں کو گرفتار کرتی ہے اور ان پر مقدمہ چلا کر انہیں جیلوں میں ڈال دیتی ہے، یہی نہیں صیہونی درندے جیلوں میں ان بچوں کو جسمانی ایذائیں بھی پہنچاتے ہیں۔

فلسطینیوں کا قتل عام صیہونی حکومت کا روز مرہ کا مشغلہ بن گیا ہے اور کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب فلسطینیوں بالخصوص فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کی شہادت کی خبر نہیں آتی۔

فلسطینی بچوں کے ساتھ صیہونی حکومت کا تشدد آمیز رویہ عالمی قوانین بالخصوص بچوں کے حقوق کے کنونشن کی سولھویں شق کے برخلاف ہے۔ یہ ایسے حالات میں ہے کہ اقوام متحدہ کی کمزور پالیسیوں کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے عالمی برادری کے پرزور مطالبے کے باوجود صیہونی حکومت کو بچوں کے حقوق پامال کرنے والی حکومتوں کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار کردیا۔

فلسیطنیوں بالخصوص فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا جاری رہنا اور اس پر اقوام متحدہ کا کمزور موقف اور محض اعداد وشمار دینے نیز ان جرائم کی لفظی مذمت کرنے پر اکتفا کرنے کی وجہ سے دنیا اس المیے کی شاہد ہے جو صیہونی حکومت نے فلسطینی عوام کے خلاف شروع کررکھا ہے۔

ٹیگس