May ۰۹, ۲۰۱۸ ۱۸:۱۶ Asia/Tehran
  • پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم

پاکستان کے شہر کراچی میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں دسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

شہرکراچی میں بارہ مئی کو ایک انتخابی اجلاس کے انعقاد کے اعلان کے بعد پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے حامیوں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں- رپورٹ کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے کچھ حامیوں کے درمیان زدوکوب اورسنگ باری سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں- شہرکراچی میں تحریک انصاف کے ترجمان جمال صدیقی نے دونوں سیاسی پارٹیوں کے درمیان جھڑپوں کے آغاز کی ذمہ داری پیپلزپارٹی کے حامیوں پر عائد کی اور کہا کہ پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ تحریک انصاف صوبہ سندھ میں مضبوط ہو- یہ ایسی حالت میں ہے کہ شہرکراچی میں پیپلزپارٹی کے سینیئررہنما وقارمہدی نے تصادم شروع کرنے کا الزام تحریک انصاف پرعائد کیا ہے-

کراچی پولیس کو جھڑپوں کو روکنے کے لئے ہوائی فائرنگ کرنا پڑی - جولائی دوہزاراٹھارہ میں پاکستان میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس کے پیش نظر مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں کا امکان بڑھ گیا ہے خاص طور سے ایسی حالت میں کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک دوسرے پر قومی مفادات کو نظرانداز کرنے اور جماعتی مفادات کو ترجیح دینے کیے الزامات کی لہر سی آگئی ہے جس کے باعث ان جماعتوں کے حامیوں کے درمیان کشیدگی جھڑپوں کا سبب بنتی رہی ہے- اسی بنا پر پارلیمانی انتخابات کا وقت قریب آنے اور انتخابی مہم شروع ہونے کے پیش نظر حریف گروہوں کی جانب سے انتخابی جلسوں کو درہم برہم کرنے کی کوششوں کا امکان بڑھ گیا ہے-

پاکستان میں سرگرم سیاسی جماعتیں پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز وہ تین پارٹیاں ہیں جن کے درمیان ماضی کی نسبت سب سے زیادہ لفظی جھگڑے ہوئے ہیں-

البتہ ان کے درمیان تحریک انصاف اور مسلم لیگ نون کے درمیان  لفظی جھڑپوں اور الزام تراشیوں میں شدت نظر آئی ہے- پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں نوازشریف کے خلاف مالی بدعنوانی کا مقدمہ دائر کئے جانے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے انھیں وزارت عظمی ، پارٹی کی صدارت سے ہٹانے اور سیاسی سرگرمیوں کے لئے کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد عمران خان جو نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ کے سخت فیصلے کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف آئندہ پارلیمانی انتخاب میں کامیاب ہوجائے گی-

 پاکستان کے سیاسی تجزیہ نگار عبدالرحمن حیات کا کہنا ہے کہ رائے دہندگان کی اکثریت ملک میں بنیادی تبدیلیوں کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور کریکٹ کے معروف کھلاڑی عمران خان جیسی نئی سیاسی شخصیتوں کو منتخب کرنا چاہتی ہے- اسی تصور کی بنا پر ہی تحریک انصاف کہ جس کا اصلی مرکز خیبرپختونخواہ ہے ، پاکستان کے دیگر تمام صوبوں میں بھی کہ جو اس کے سیاسی حریفوں کے زیراثر ہیں، مواقع حاصل کرنا چاہتی ہے اوران صوبوں پر خاص توجہ دے رہی ہے-

پاکستان کا صوبہ سندھ کہ جو روایتی طور پر پیپلز پارٹی کا گڈہ اور اس کے زیراثر ہے ، عمران خان وہاں بھی ایک طبقے کا ووٹ حاصل کرنے کا حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور فی الحال اس صوبے میں پیپلزپارٹی کی کارکردگی سے عوام کی ناراضگی کو ووٹ حاصل کرنے اور عوام کو تحرک انصاف کی جانب مائل کرنے کا مناسب موقع سمجھتے ہیں - ایسا نظرآتا ہے کہ پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان تنازعے میں اضافے کی وجہ سیاسی رہنماؤں کی لفظی جھڑپیں ہیں اور یہی لفظی جھڑپیں ہی تصادم بڑھنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں -

ٹیگس