عمران خان کی پاکستانی زائرین کو خدمات فراہم کرنے پر تاکید
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایران و عراق جانے والے زائرین کو خدمات فراہم کرانے پر تاکید کی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے زیارت کے لئے ایران وعراق سفر کرنے والے زائرین سے متعلق مسائل کے جائزے کے لئے منعقدہ خصوصی اجلاس میں اس ملک کی وزارت داخلہ اور سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کو زائرین کے مسائل و مشکلات کا بخوبی جائزہ لینے اور نئی اسٹریٹیجی تیار کرنے کے لئے اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے- انھوں نے اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس میں خاص طور سے محرم میں عراق و ایران کا سفر کرنے والے پاکستانی زائرین کو سیکورٹی کی فراہمی کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں قراردیا- پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خاص طور سے محرم کے موقع پر پاکستانی زائرین کے مسائل کے حل کے لئے وزارت داخلہ اور سیکورٹی اداروں کو ہدایات جاری کرنا نہایت اہم اور قابل غور ہے کیونکہ ہرسال ہزاروں پاکستانی زائرین عزاداری سید الشہداء کے موقع پر ایران و عراق کا سفر کرتے ہیں لیکن انھیں ایران و پاکستان کی مشترکہ بارڈر پر بدامنی سمیت بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور تفتان بارڈر پر تو تکفیری دہشتگرد گروہوں کے حملوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے- وہابی دہشتگرد ، سڑکوں اور سرحدی علاقوں میں بدامنی اور خطرات پیدا کرکے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے زمینی راستے سے نکلنے والے پاکستانی زائرین کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتے ہیں اور اس طرح عاشقان امام حسین ع کو جو زیادہ تر اسلامی جمہوریہ ایران سے ہو کر عراق جاتے ہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں-
گذشتہ برسوں میں کوئٹہ سے لے کر تفتان بارڈر تک پاکستانی زائرین پر انتہاپسندوں اور تکفیری دہشتگرد گروہوں کے حملوں میں سیکڑوں زائرین شہید و زخمی ہوچکے ہیں-
پاکستان کے سیاسی امور کے ماہر طفیل بلوچ کا کہنا ہے کہ مسلح افراد ، پاکستان کے اندر زائرین کی بسوں پر حملہ کر کے انھیں شہید کردیتے ہیں اور اس طرح عاشقان حسین ع کو ایران و عراق کا سفر کرنے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں - پاکستانی زائرین مختلف صوبوں منجملہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ سے زمینی راستے سے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے نکلتے ہیں- عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے ساتھ ہی لاکھوں پاکستانی زائرین فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ السلام اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے روضوں کی زیارت کے لئے مشہد مقدس اور قم کا سفر بھی کرتے ہیں- اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی زائرین کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کا سفر آسان بنائے جانے سے دونوں قوموں کے تعلقات میں بھی پہلے سے زیادہ فروغ آئے گا اورتکفیری دہشتگرد اور وہابی الگ تھلگ پڑ جائیں گے-
پاکستان کے سیاسی امور کے ماہر آخوند علی ناصح کا کہنا ہے کہ ایران اور عراق میں واقع مقدس مقامات کی زیارت ہر پاکستانی کی آرزو ہوتی ہے اور جب ہم ایران میں داخل ہوتے ہیں تو اس ملک کے عوام خاص طور سے صوبہ سیستان و بلوچستان کے عوام کا خلوص و محبت دیکھتے ہیں - اور حق تو یہ ہے کہ وہ ہماری توقع سے کئی گنا زیادہ محبت و خلوص سے پیش آتے ہیں- بہرحال ایران و پاکستان کے تعلقات کے فروغ کا ایک اہم راستہ سیاحت ہے اور پاکستانی زائرین کا ایران و عراق کا سفر، تعاون کو مضبوط بنانے اور سیاحت کو فروغ دینے کی زمین ہموار کرتا ہے- پاکستان کے عوام کو توقع ہے کہ عمران خان کی قیادت میں قائم اس ملک کی نئی حکومت ، پاکستانی زائرین کے ایران و عراق کے سفر کو آسان بنانے اور نقل و حمل نیز خوراک جیسے فلاحی امور اور دیگر مسائل و مشکلات کو آسان بنانے میں اہم و مثبت قدم اٹھائے گی تاکہ پاکستانی زائرین مکمل سیکورٹی و سکون سے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے نکل سکیں-