دفاع مقدس ؛ تمام سازشوں کو ناکام بنانے کی کلید
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دفاع مقدس کے کمانڈروں، جانبازوں ، مجاہدین اور آرٹسٹوں سے ملاقات میں دفاع مقدس کے دوران مجاہدین کی یادگاروں اور ان کے خاندانوں کو بے مثال خزانہ اور ملت ایران کا سرمایہ قرار دیا -
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کو انجام پانے والی اس ملاقات میں دفاع مقدس کو تسلط پسندانہ نظام کی دنیا میں طاقت کے توازن کا تعین کرنے والا قرار دیا اور فرمایا کہ ہمیں دفاع مقدس کے مکتوبہ آثار کے ترجمے اور دفاع مقدس کی فلموں اور فن و ہنر کو برآمد کرنے کی ایک تحریک شروع کر کے دنیا تک ملت ایران کے ایمان و جہاد اور ناقابل شکست ہونے کا پیغام پہنچانا چاہئے-
مقدس دفاع کا دور ( یعنی ایران پر مسلط کردہ عراق کی بعثی حکومت کی جنگ کا زمانہ کہ جو انیس سو اسی سے انیس سو اٹھاسی تک جاری رہا) انقلاب اسلامی کی تاریخ کا سنہری دور ہے اور انقلاب اسلامی آج چالیسویں سال میں بھی پوری آن بان سے جاری ہے- آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ ، عشق ، خوداعتمادی ، ایثار و قربانی اور استقامت و شجاعت کی درسگاہ تھی اور یہ سب کچھ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح کے اس ایک تاریخی جملے میں خلاصہ ہوتا ہے کہ ، ہم کر سکتے ہیں -
"ہم کرسکتے ہیں " کا نعرہ آٹھ سالہ مقدس دفاع کی نمایاں خصوصیت ہے کیونکہ میدان جنگ میں ایک جانب جنایت پیشہ صدام اور اس کے حامی تھے کہ جو اسے ہر طرح کے جدید ترین ہتھیار فراہم کررہے تھے اور دوسری جانب یعنی محاذ اسلام کے خلاف ہرطرح کی پابندیاں تھیں حتی اسے معمولی سامان دینے سے بھی دریغ کیا جاتا تھا - یہ نابرابری کی صورت حال تسلط پسند نظام کی مسلط کردہ جنگ کے وحشیانہ پن کو بیان کرتی تھی لیکن مجاہدین اسلام نے اپنے ایمان ، ایثارو قربانی اور جہاد سے عشق و محبت اور ناقابل شکست ہونے کی تاریخ جاوداں لکھ دی اور جدید ترین ہتھیاروں حتی کیمیاوی ہتھیاروں کا مقابلہ کرکے عالمی سامراج کے اندازوں کو درہم برہم کر کے رکھ دیا- دفاع مقدس کے دوران ملت ایران کا جذبہ جہاد ، ایران کے اسلامی انقلاب کا پائدار اصول بن گیا ہے- اس بنیادی اصول نے انقلاب اسلامی کی تاریخ کے مختلف دور میں دشمنوں کی سازشوں اور مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے-
آٹھ سالہ مقدس دفاع کہ جس میں دشمن کی جانب سے کیمیاوی ہتھیاروں تک کے استعمال سے دریغ نہیں کیا گیا ، ظلم و جارحیت کے مقابلے میں معنویت و روحانیت کی کامیابی کا ہی نتیجہ تھا دشمن ، ایران اسلامی کی ایک بالشت زمین پر بھی اپنا قبضہ برقرار نہ رکھ سکا- رہبرانقلاب اسلامی نے اس پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ مقدس دفاع کے مجاہدین نے اپنے عمل سے اس دور کی معنویت و انصاف سے عاری ظالم و وحشی دنیا کے چہرے سے نقاب اٹھائی ہے کہ جسے دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہئے- مقدس دفاع کے دور کے یادگار آثار کو فلم اور ڈائری کی شکل میں تیار کر کے دنیا کی مختلف زبانوں میں شائع کرانا ملت ایران کا معنوی و ثقافتی تعارف کرانے کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ سب پر عیاں ہوجائے کہ ملت ایران، بدترین حالات میں بھی ایک قدم پیچھے نہیں ہٹتی-
یہ استقامت اور ایثار کسی خاص زمانے تک محدود نہیں ہے بلکہ آج بھی مفید و کار ساز ہے کہ جب انقلاب اسلامی کے دشمنوں نے ایران کی تاریخ ساز قوم کے خلاف دباؤ بڑھا دیئے ہیں- رہبر انقلاب اسلامی کے بقول جس طرح ابتدائے انقلاب میں اور مقدس دفاع کے دوران انقلاب کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کے لئے سامراجی سازشوں کو ناکام اور پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا گیا تھا اسی طرح آج بھی اللہ تعالی پر توکل اور ہمت و اقدام کے ذریعے سامراجی سازش کو ناکام بنایا جا سکتا ہے-
اقتصادی جنگ اور ظالمانہ پابندیاں کہ جو امریکی حکومت نے اپنا ایجنڈہ بنا رکھا ہے اورجس کے تحت امریکی حکام دنیا بھر میں گھوم گھوم کر ایران کو بزعم خود گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مقدس دفاع کے دور کے تسلط پسند نظام کی وحشیانہ و ظالمانہ روش کی ہی تکرار ہے - تاہم دفاع مقدس کے دور کا تجربہ اس تاریخی پیچ و خم سے کامیاب و سرخرو ہو کر باہر نکلنے کے لئے مشعل راہ ہے اور یہ طے ہے کہ ایران ہرگز ظالم کے مقابلے میں پسپائی اختیار نہیں کرے گا-