Dec ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۵:۰۸ Asia/Tehran
  • ایران کی جانب سے بحران یمن کے حل کی تجاویز

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا ہے کہ : آج سعودی عرب اور اس کے امریکی ساتھیوں کے بے شمار جنگی جرائم اور انسانی اذیتوں نیز ایران کے خلاف مضحکہ خیز الزامات کے ذریعے اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے ان کی کوششوں کے بعد بھی تہران کی تجاویز بحران یمن کے حل کا واحد آپشن ہے-

بحران یمن کے حل اور سعودیوں کے جرائم کا سلسلہ بند کرنے  کے لئے ایران کی کوششیں کسی پر پوشیدہ نہیں ہیں - اسلامی جمہوریہ ایران نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور یورپ کے حکام سے مذاکرات بھی کئے ہیں- ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپریل دوہزار پندرہ میں یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے حملے شروع ہونے کے کچھ ہی دنوں بعد اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک خط میں  یمن کے خطرناک حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی تھی کہ : دشمنی کو ترک کرکے فوری جنگی بندی ، انساندوستانہ امداد کی ترسیل ، تمام یمنی فریقوں کے درمیان سیاسی مذاکرات کا آغاز اور وسیع البنیاد قومی حکومت کی تشکیل ، یمن میں پائدار امن کے حصول کے چار اصلی عناصر ہیں-

ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے حالیہ دورہ میڈریڈ میں بحران یمن کے حل کے لئے کچھ تجاویز پیش کرتے ہوئے اس ملک میں تمام یمنی سیاسی گروہوں کی مشارکت سے نئی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا اور چار مرحلوں پر مشتمل تہران کی تجویز کا ذکر کیا- جواد ظریف نے اسپین کے دارالحکومت میڈریڈ میں کہا کہ یمن کا مسئلہ یمنیوں کے توسط سے ہی حل ہونا چاہئے اور فضائی حملے مناسب راستہ نہیں ہیں اور تمام بری و فضائی حملے بند ہونے چاہئے-

مشرق وسطی کے امور کے ماہر سید ہادی اففہی نے اسپوٹنیک نیوز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان  ملکوں میں ہے جنھوں نے سب سے پہلے یمن میں جنگ کے خاتمے کا راہ حل پیش کیا ہے- ایران مجوزہ امن منصوبے پر عمل درآمد کرانے کی تمام کوششیں بروئے کار لائے گا - اس کے ساتھ ہی ایران ، مذاکرات کے عمل میں شریک ہونے کے لئے بھی تیار ہے-

 ایران کے سلسلے میں بعض بے بنیاد د‏عؤوں کے باوجود اقوام متحدہ کے ماہرین کی ٹیم نے سلامتی کونسل میں اپنی رپورٹ میں تہران کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو بحران یمن کے خاتمے کے لئے مثبت کردار ادا کرنے کے لئے ایران کے رجحان کا ایک ثبوت قرار دیا - 

گذشتہ چار برسوں کے دوران یمن میں جنگ و خونریزی سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جاہ پسندی کا نتیجہ ہے کہ جو ریاض نےاس ملک کے خلاف تشکیل دے رکھا ہے-

 مشرق وسطی میں یونیسف کے علاقائی ڈائرکٹر گرٹ کیپلارڈ نے گیارہ ملین یمنی بچوں کی زندگی پر جنگ کے اثرات کے بارے میں خبردار کیا ہے اور بحران یمن کو ایک بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے کہ جو اس وقت دنیا میں نظر آرہا ہے-

اسلامی جمہوریہ ایران، یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے بارہا اس ملک میں جنگ کے خاتمے اور اس کے سیاسی حل میں مدد کی کوشش کرتا رہا ہے لیکن سعودیوں  کی جانب سے بحران کھڑے کئے جانے کا سلسلہ صرف یمن تک ہی محدود نہیں ہے - اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام خط میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب ، ایران کے خلاف اقتصادی و سیکورٹی تخریبی کارروائیوں کی بھی تیاری کررہے ہیں-

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے یمن میں سعودی عرب کے جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب کو جنگی جرائم کا سلسلہ بند کرنے پرمجبور کرے اور اسے جنگی جرائم کا ذمہ دار قراردے-

 بہرحال ایران کی حتمی پالیسی علاقے میں جاری بحرانوں کو جلد سے جلد ختم کرانے کی کوشش  پر استوار ہے - جنگ یمن کو بھی جلد یا بدیر ختم ہونا ہے- ایران چاہتا ہے کہ بحران یمن کے جلد سے جلد حل کا عزم پیدا ہو تاکہ اس انسانی المیے کا خاتمہ ہو-

ٹیگس