بحرین اور آل خلیفہ کا سیاسی تشدد
نئے سال میں بحرین کے عوام کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے مظالم و سرکوبیوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے - چنانچہ حالیہ برسوں میں بحرینی عوام کے خلاف آل خلیفہ کے تشدد کا دائرہ بڑھ گیا ہے اور اس تناظر میں آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے العکر شہر میں پرامن عوامی احتجاج کو سختی سے کچل دیا-
سیکورٹی اہلکاروں کی پرتشدد کارروائیوں کے بعد بحرینی مظاہرین نے آل خلیفہ حکومت کی شیرازہ بکھرنے کے سلسلے میں پرزور نعرے لگانے شروع کردیئے- المیادین ٹی وی نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے عوام کی سرکوبی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے- بحرین میں سن دوہزارگیارہ کی عوامی تحریک کچلے جانے کے بعد سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ اب تک جاری ہے - مظاہرین ملک میں بنیادی سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں - آل خلیفہ حکومت ، بحرین میں تعینات سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ممالک کے فوجیوں کی مدد سے اس ملک میں عوامی احتجاج کو سختی سے کچل رہی ہے کہ جس سے آل خلیفہ حکومت کی استبدادی ماہیت پہلے سے زیادہ آشکارا ہو گئی ہے اور اس استبدادی حکومت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ظلم و تشدد کے سوا کچھ اور نہیں سوچتی اور انسانی حقوق کے کسی بھی اصول کی پابندی نہیں کرتی - بحرین پر مسلط ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت ہرطرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے تاکہ عوامی تحریک کو کنٹرول کرتے ہوئے اس ملک کے سیاسی و سماجی میدان سے اپنے مخالفین کو پوری طرح باہر کردے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ بحرین کے عوام نے اس ملک میں احتجاجی تحریکوں کا دائرہ بڑھانے کے لئے اپنے اقدامات تیز کر دیئے ہیں اور رائے عامہ بھی خاص طور سے آل خلیفہ کے جرائم کی روک تھام اور ان کی تحقیقات کے لئے مظاہروں کی اپیلوں کا خیرمقدم کرتی ہے-
نئے عیسوی سال میں آل خلیفہ کے مظالم اور شدید سرکوبی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بحرین میں انسانی حقوق اور سماجی آزادی سے متعلق اداروں نے بحرین اور عالمی خاموشی کے سایے میں آٹھ سال سے جاری مظالم کے زیرعنوان بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے- یہ بین الاقوامی اجلاس سولہ جنوری دوہزار انیس کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منعقد ہوگا- اس اجلاس کے انعقاد سے آل خلیفہ کے تشدد و جارحیت کے سلسلے میں عالمی برادری کی حساسیت کا پتہ چلتا ہے-
آل خلیفہ کے جرائم کے مختلف پہلؤوں سے پردہ اٹھانے کے لئے منعقد ہونے والے اس بین الاقوامی اجلاس میں ان طریقوں اور ہتھکنڈوں کا جائزہ لیا جائے گا جو آل خلیفہ حکومت انقلابیوں اور ان کی سرگرمیوں کو کچلنے کے لئے استعمال کرتی ہے- آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے ہاتھوں کئی برس سے جاری ملت بحرین کی سرکوی سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے ملت بحرین کے خلاف کسی بھی طرح کے تشدد و ہتھکنڈے کے استعمال سے دریغ نہیں کیا ہے-آل خلیفہ حکومت کے ہاتھوں بدترین مظالم و سرکوبی کے باوجود بحرین کی عوامی تحریک اپنے مطالبات کے لئے جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ یہ مظاہرے جاری رکھ کر اپنے مطالبات تسلیم کئے جانے کی خواہاں ہے - نیا سال شروع ہوتے ہی بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کر کے اپنا احتجاج جاری رکھنے پر تاکید کی- حالیہ مہینوں میں بحرینی عوام کے حکومت کے خلاف بڑی تعداد میں جاری مظاہرے ، آل خلیفہ کی استبدادی حکومت کے خلاف تحریک کا سلسلہ جاری رکھنے پر تاکید ہیں- سیاسی حلقے بحرینی عوام کے احتجاجات میں شدت کو اس ملک کی عوامی تحریک میں جوش وخروش پیدا ہونے کا ثبوت قرار دیتے ہیں کہ جس سے پتہ چلتا ہے کہ مسائل حل ہوئے بغیر ان کی جد وجہد ختم ہونے والی نہیں ہے-