May ۲۲, ۲۰۱۹ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
  • گوترش کے نام ایران کا خط، علاقے کے ملکوں کے درمیان بات چیت پر تاکید

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے منگل کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام مراسلوں میں، غیر علاقائی ملکوں کی جانب سے علاقے میں تفرقہ پھیلانے اور فتنہ برپا کرنے کی کوششوں کی بابت خبردار کیا ہے-

مجید تخت روانچی نے اس مراسلے میں صراحتا کہا ہے کہ اس وقت ایسی علامات پائی جاتی ہیں کہ اس علاقے سے باہر کے مخصوص حلقے، جھوٹی خبریں اور افواہیں پھیلانے ، اورجعلی و من گھڑت معلومات اور اطلاعات اور گمراہ کن خبریں پیش کرنے کے ذریعے،مشرق وسطی کے علاقے میں اپنے اتحادیوں کی حمایت پر بھروسہ کرتے ہوئے اور اسی طرح علاقے میں بحریہ کی فورسیز روانہ کرکے اپنے ناجائز مفادات کو حاصل کرنے کے درپے ہیں-

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے چند روز قبل اپنے بیانات میں مجمع جھانی اہلبیت علیھم السلام اور اسلامی ریڈیو اور ٹیلیویزن یونینوں کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں علاقے میں امریکی سازشوں کو تین اہم نکات میں ذکر کرتے ہوئے فرمایا امریکہ علاقے کے ملکوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی پالیسی ، اسلامی ملکوں میں سیاسی و اقتصادی اور ثقافتی اثر و رسوخ پیدا کرنے، اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور پھوٹ ڈالنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے-

خلیج فارس کے علاقے کے موجودہ مسائل کا بھی ان ہی نکات کے تناظر میں جائزہ لیا جا سکتاہے- علاقے کی حساسیت کے پیش نظر اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے اس  تنظیم کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش کے نام ایک مراسلے میں علاقے کے ملکوں کے درمیان بات چیت کی ضرورت کو ، خلیج فارس کے علاقے کے مسائل کے حل کا واحد راستہ قرار دیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اس سلسلے میں اقدام کرنے کی اپیل کی-  

ایران نے عالمی تعلقات پر حکمراں اصولوں کے احترام اور علاقے کی سلامتی کے تحفظ کی اہمیت کی بنا پر، جنگ و خونریزی کو ہمیشہ مسترد کیا ہے اور کبھی بھی جنگ کو ایک آپشن یا اپنی خارجہ پالیسی کے نفاذ کے لئے ایک اسٹریٹیجی کے طور پر انتخاب نہ کیا ہے اور نہ کرے گا-

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے حال ہی میں، پابندی، جنگ اور مذاکرات کے بارے میں امریکی حکام کی غیر مہذب گفتگو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ میں یہ بات تاکید سے کہہ رہا ہوں کہ جنگ نہیں ہوگی اور مذاکرات بھی نہیں ہوں گے- آپ نے فرمایا کہ کوئی جنگ نہیں ہوگی کیوں کہ ہم ماضی کی طرح کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کریں گے اور امریکی بھی حملہ شروع نہیں کریں گے کیوں کہ ان کو معلوم ہے کہ یہ جنگ ان کے نقصان میں تمام ہوگی کیوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ملت ایران نے ثابت کردکھایا ہے کہ ہر جارح کی جارحیت کا جواب اس سے بڑھ کر دیا ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا- 

اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے علاقے کے موجودہ مسائل کا حل صرف اور صرف خلیج فارس کے ملکوں کے درمیان تعمیری مذاکرات کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے- 

اسلامی جمہوریہ ایران نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد آزادی و خود مختاری کے ساتھ عمل کیا ہے اور امریکہ و یورپ کی مرضی سے ہٹ کر ، اپنے اور مغربی ایشیاء کے اسٹریٹیجک علاقے کی قوموں کے مفادات کے لئے کام کیا ہے۔ ایران نے پرامن بقائے باہمی  اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کے پیش نظر علاقائی و اجتماعی مسائل کے تعلق سے بات چیت کے دائرے میں، علاقے کے سیاسی و سیکورٹی توازن کو برقرار رکھا ہے۔  بیرونی ملکوں کی مداخلت کے بغیر، علاقے میں پائیدار سلامتی کے قیام کے مقصد سے علاقائی سطح پر مذاکرات انجام دینا، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں میں سے ہے۔ علاقائی ممالک کے درمیان بات چیت کے فروغ کے لئے وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے  " ریجنل ڈائیلاگ فورم " کی تشکیل کی تجویز، مغربی ایشیاء کے علاقے میں امن کے قیام کی برقراری کے لئے ایران کے موثر اور تعمیری وجود کی علامت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بیان میں علاقائی مسائل کے حل کے لئے مفاہمت کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ ایران ہمیشہ علاقے کے ملکوں کا خیرخواہ رہا ہے اور وہ سمجھتاہے کہ اس کے مفادات پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعاون و مفاہمت اور مذاکرات سے پورے ہوں گے-ایران کے وزیر خارہ نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ علاقے کے بعض ممالک، دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں اور وہ اپنے ملک کے اندرونی مسائل کا ذمہ دار، بیرونی ملکوں کو قرار دے کر اپنے اقدامات کی ذمہ داری قبول کرنے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ علاقے کے ملکوں کو ایران کا مشورہ ہے  کہ وہ ماضی کی اپنی پالیسیوں پر، کہ جن کے نتیجے میں بحران و بدامنی کے علاوہ علاقے کو اور کچھ نہیں ملا ہے، نظرثانی کریں اور صحیح راستے کا انتخاب کریں۔

    

ٹیگس