Feb ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۸:۵۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان:  جاٹ برادری کے پرتشدد مظاہروں کا دائرہ ریاست ہریانہ کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا

ہندوستان کی ریاست ہریانہ میں جاٹ برادری کے پرتشدد مظاہروں کا دائرہ ریاست کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا ہے۔

ریزرویشن کے مطالبے کو لے کر ہریانہ کی جاٹ برادری کے مظاہرے جمعرات سے ہی شدت اختیار کر گئے تھے اور ہفتے کو صورتحال اس وقت بے قابو ہو گئی جب جھجھر ضلع میں مظاہرین نے کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکلنے کی کوشش کی -

سیکورٹی فورس اور فوجی اہلکاروں نے مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس میں کم سے کم چار مظاہرین ہلاک ہو گئے جبکہ اس سے پہلے جمعے کو پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم سے کم ایک شخص ہلاک اور دسیوں زخمی ہو گئے تھے-

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اب تک ان مظاہروں میں ستر سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں -

ہفتے کو مشتعل مظاہرین نے بینکوں، پٹرول پمپوں اور ریلوے اسٹیشنوں کو آگ لگا دی اور ٹرینوں کی آمد و رفت میں خلل ڈالا-

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے ریلوے لائنوں پر دھرنے دے کر اور رکاوٹیں کھڑی کر کے ریلوے کے نظام کو بھی درہم برہم کردیا -

ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق دہلی سے ہریانہ کے راستے امرتسر اور انبالا سمیت مختلف شہروں کو جانے والی پینتیس سے زائد ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑا -

اس درمیان ہریانہ کے پولیس سربراہ یشپال سنگھل نے کہا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے میں وقت لگے گا تاہم جمعے کے مقابلے میں صورتحال نسبتا قابو میں ہے -

ہریانہ پولیس کے سربراہ یشپال سنگھل نے کہا کہ حالات پر قابو پانے کے لئے مختلف شہروں میں فوج اور نیم فوجی دستے بھی پولیس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں-

کئی شہروں میں فوج اور نیم فوجی دستوں نے ریلوے ٹریک کو مظاہرین سے خالی کرایا -

روہتک اور بھوانی شہروں میں جہاں کرفیو نافذ ہے فوج اور سیکورٹی دستوں نے ہفتے کو بھی فلیگ مارچ کیا -

ہریانہ سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ تقریبا پوری ریاست میں صورتحال کشیدہ ہے-

ریاست کے سبھی اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں -

پرتشدد مظاہروں کا دائرہ دہلی تک بھی پھیل گیا ہے -

دہلی یونیورسٹی میں بھی جاٹ برادری سے تعلق رکھنے والے طلبا نے ریزوریشن کے حق میں مظاہرہ کیا-

دوسری طرف آل انڈیا جاٹ ریزرویشن کمیٹی کے قومی صدر یشپال ملک نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نے معاملے کو حل کرنے کے لئے کوئی ٹھوس پہل نہیں کی ہے -

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت جاٹ برادری کو بیوقوف بنارہی ہے -

انہوں نے وزیراعلی پر الزام لگایا کہ وہ ذات پات کے تعصب سے کام لے رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جاٹوں کو ریزرویشن دینے میں حکومت نیک نیتی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے -

اس درمیان ریاست کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے کل جماعتی میٹنگ کے بعد کہا کہ حکومت جاٹ برادری کو ریزرویشن دینے کے لئے بل کا مسودہ تیارکرے گی اور انہوں نے اس سلسلے میں سبھی جماعتوں کی رائے مانگی ہے -

دریں اثنا ہریانہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور دہلی پر پڑتے ہوئے اس کے اثرات کے پیش نظر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجری وال نے گہری تشویش ظاہر کی ہے انہوں نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ جاٹ برادری کی تحریک کا دہلی پر برا اثر مرتب ہو رہا ہے-

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر دہلی میں پانی کی سپلائی پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں -

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور ہریانہ کے وزیر اعلی کھٹر سے بھی فون پر بات چیت کی ہے اور ہریانہ کے وزیر اعلی نے جلد ہی مونک نہر پر فوج بھیجنے کا یقین دلایا ہے -

ٹیگس