Jun ۰۸, ۲۰۱۷ ۱۱:۰۷ Asia/Tehran
  • ہند و پاک کی جانب سے تہران دہشت گردی کی مذمت

پاکستان اور ہندوستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے تہران میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینیؒ کے مزار پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے مذمتی بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے ایران میں دہشت گردانہ حملوں کو خطے میں امن کے لئے خطرہ قرار دیا اور دہشت گردی میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثاء اور ایرانی عوام کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی (رح) کے مزار پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 معصوم جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی مذکورہ کارروائی، عرب - امریکی اتحاد کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب اپنے مقاصد کی جانب گامزن ہونا شروع ہو گیا ہے، امریکہ ایران کو اپنا اولین دشمن سمجھتا ہے اور اس دشمنی کو منطقی انجام کی طرف بڑھانے کے لئے مسلمان ممالک کے کندھوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے ایرانی پارلیمینٹ اور حضرت امام خمینیؒ کے مزار پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دونوں واقعات کو اسلام دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔

علامہ ساجد نقوی کا مذمتی بیان میں کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلم ممالک بالخصوص پاکستان، عراق، ایران، افغانستان، شام، یمن اور بحرین سمیت دیگر مسلم ممالک میں منظم دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور اسلام مخالف قوتیں مسلم ممالک کے مابین اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں، جسے اتحاد و وحدت کے ذریعے ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان نسیم کربلائی نے حضرت امام خمینی کے مرقد اور ایرانی پارلمینٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، اسلامی ممالک کو غیر مستحکم کرنے اور اپنا اسلحہ بیچنے کے لئے ان کے درمیان مسلسل دشمنی اور نفرت کے بیج بو رہا ہے۔

نسیم کربلائی کا کہنا تھا کہ یہ حملہ آل سعود و امریکہ کی ایران کے خلاف مشترکہ محاذ آرائی کا نتیجہ ہے، ملت پاکستان غم اور دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔

شیعہ مذہبی رہنما اور مجلس علمائے ہند کے صدر مولانا کلب جواد نقوی نے ایران کی پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی (رح) کے مزار پر بدھ کو ہوئے حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کی شدید مذمت کی ہے۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ دنیا میں واحد ایران ایسا اسلامی ملک ہے جہاں دہشت گردانہ حملوں پر حکومت کا مکمل کنٹرول تھا لیکن امریکہ اور اسرائیل کی غلامی کرنے والے مسلم ممالک کی حمایت کے بعد اب ایران کو بھی دہشت گردی کی آگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے دورے اور اسلامی ممالک کے ساتھ ان کی بات چیت کا مقصد ایران کے خلاف نام نہاد اسلامی حکومتوں کو متحد کرنا تھا۔

واضح رہے کہ کل تہران میں ایرانی پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی رح کے مزار پر دہشت گردوں کے بہیمانہ حملوں کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 42 زخمی ہوگئے تھے۔

دہشتگرد گروہ داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔

 

ٹیگس