کشمیر کی وزیراعلی کے بیان پر حریت کانفرنس کا ردعمل
حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کی ثالثی کے حوالے سے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔
سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ اگر کشمیر پر اقوامِ متحدہ یا کسی تیسری طاقت کی ثالثی کو قبول نہیں کیا گیا تو اس صورت میں اس خطے میں شام، عراق اور افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور حالات دن بدن زیادہ ابتر ہونے کا قوی امکان ہے۔
سید علی شاہ گیلانی نے پی ڈی پی کی چیئرپرسن اور کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے کشمیر پر تیسرے فریق کی ثالثی سے متعلق دئیے بیان پر سخت رد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے مابین کوئی دو فریقی مسئلہ یا سرحدی تنازعہ نہیں ہے، بلکہ ہندوستان اور پاکستان کے علاوہ کشمیری عوام تیسرے فریق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقومِ متحدہ اس میں چوتھی پارٹی کے طور پر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت کے مطابق کشمیر پر اقوامِ متحدہ یا کسی تیسری طاقت کی ثالثی کو قبول نہیں کیا گیا تو اُسی صورت میں اس خطے میں شام، عراق اور افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور حالات دن بدن زیادہ ابتر ہونے کا قوی امکان ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے مسئلہ کشمیر پر تیسرے فریق کی ثالثی کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب کشمیر میں سکیورٹی فورسزنے شبیر شاہ اور یاسین ملک کو گرفتار اور سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھروں پر نظربند کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق سرینگر میں حریت رہنماؤں کے خلاف رات گئے کریک ڈاؤن کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) کے سربراہ شبیر احمد شاہ کومنی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھی پولیس نے سید علی گیلانی کے داماد سمیت 7 حریت رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا۔