پاکستان میں سارک اجلاس کی تشکیل کی مخالفت
ہندوستان نے پاکستان پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسلام آباد میں سارک کا اجلاس تشکیل دیئے جانے کی ایک بار پھر مخالفت کی ہے۔
پاکستان میں کافی عرصے سے سارک اجلاس کے انعقاد کی تیاری کی جا رہی ہے تاہم ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔سارک کے اصول کے مطابق تمام رکن ممالک کی شرکت کی صورت میں ہی سارک کا اجلاس تشکیل پا سکتا ہے۔ دو ہزار سولہ میں بھی پاکستان نے اس اجلاس کی میزبانی کی کوشش کی تھی مگر ہندوستان کی جانب سے بائیکاٹ کئے جانے کی بنا پر یہ اجلاس تشکیل نہیں پا سکا تھا۔ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سارک اجلاس کے انعقاد کے لئے دہشت گردوں کی حمایت اور دیگر ملکوں میں مداخلت سے دستبردار ہونا پڑے گا جبکہ پاکستان نے ہندوستان کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اسلام آباد میں سارک اجلاس کی تشکیل روکنے کے لئے بہانہ بنا رہا ہے۔واضح رہے کہ سارک تنظیم دسمبر انّیس سو پچاسی میں قائم ہوئی ہے جس میں ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، مالدیپ اور بھوٹان رکنیت رکھتے ہیں جبکہ ایران اور چین اس تنظیم میں مبصر کی حیثیت سے شامل ہیں۔