Aug ۲۰, ۲۰۱۸ ۰۹:۳۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں سیلاب سے وبا پھیلنے کا خطرہ

کیرالا میں ہو رہی مسلسل بارش میں اتوار کے روز مزید 13 لوگوں کی موت ہو گئی جس سے گزشتہ دس دنوں میں بارش سے مرنے والوں کی تعداد 370 ہو گئی ہے۔

ہندوستان کی ریاست کیرالہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں370  افراد کے ہلاک ہونے اور 7 لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کے بعد اب متعدی مرض کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کہا کہ سیلاب کے پانی میں پھنسے زیادہ تر لوگوں کو بچا لیا گیا ہے اور اب ان کی بحالی پر توجہ مرکوز ہے۔

سرکاری اعدادوشمارکے مطابق اڈکوی ضلع میں سب سے زیادہ لوگوں کے مرنے کی خبریں آئی ہیں، جہاں اب تک 43 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ وہیں ملپورم میں 28 اور تریشور میں 27 لوگوں کی موت کی خبر آئی ہے۔

حکام کے مطابق ضلع کے چینگانور میں کم از کم 5000 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ پوری ریاست کے راحت کیمپوں میں تقریباً 6 لاکھ لوگ موجود ہیں۔  پتن متٹا ضلع کے رننی میں راحت کیمپ میں موجود ایک خاتون نے کہا کہ گزشتہ چاردنوں میں ہمارے پاس کوئی کھانا نہیں ہے اورچاروں طرف گلے تک پانی بھرا ہوا تھا"۔

تقریباَ دو ہفتوں سے مسلسل بارش کے بعد ریاست کے زیادہ تر حصوں میں اتوار سے راحت ملی اور متعدد اضلاع میں ریڈ الرٹ واپس لے لیا گیا ہے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی نے کیرلا کے گورنر پی سداشیوم اور وزیراعلی پنارائی وجین سے ریاست میں سیلاب کی صورتحال کی معلومات حاصل کی۔ کووند نے کیرالا کے عوام کو یقین دلایا کہ بحران کی اس گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کیرالہ میں سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے ریاست کے سیلاب کوقومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس