دہلی فسادات، 885 گرفتار، اسکول 7 مارچ تک بند
شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقوں میں پولیس نے گرفتاریوں کا سلسلہ بڑے پیمانے پر شروع کر دیا ہےاور اب تک 167 ایف آئی آر درج کرکے 885 افراد کو پوچھ گچھ کے لئے گرفتارکیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے تشدد زدہ علاقوں میں بچوں کے اسکولوں کو سیکورٹی کے پیش نظر انتظامیہ نے سات مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ضلع کے اسکولوں کے لئے سالانہ امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔
دوسری جانب قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے کچھ غیرسماجی طبقوں کے ذریعہ ویڈیو وائرل کرکے شاہین باغ خاتون مظاہرین کو نشانہ بنانے کی دھمکی پر سخت افسوس اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی خوف ہے۔
خاتون مظاہرین نے انتظامیہ پر لاپروائی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کی دھمکی کوئی مسلمان دے رہا ہوتا تو درجنوں دفعات کے تحت پولیس اب تک گرفتار کر کے جیل بھیج چکی ہوتی لیکن پولیس نے قانون کے خلاف عمل کرنے والے شرپسند ہندوؤں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی کے موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں گزشتہ ہفتے شہریت (ترمیمی) قانون (سی اےاے) کو لے کر فسادات پھوٹ پڑے تھے جن میں اب تک 42 افراد جاں بحق ہو چکے ہے جبکہ تقریباً 300 زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے ۔متعدد زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔